Type to search

ٹی وی اور فلم

فرحان اختر کا شہریت قانون پر ٹیوٹ، صرف سوشل میڈیا پر مخالفت کا وقت اب ختم

فلمی ڈسک،18ڈسمبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) بالی ووڈ ایکٹر فرحان اختر شہریت قانون ایکٹ اور طلبا کو لیکر لگاتار ٹیوٹ کررہے ہیں۔ گذشتہ دن دہلی میں سلیم پور میں تشدد بھڑک اٹھا تھا۔ شہریت قانون پر سیاسی لڑائی منگل کو اور تیز ہو گئی جب اپوزیشن جماعتوں کا ‘امتیازی سلوک قانون کے خلاف صدرجمہوریہ سے درخواست کی ہے کہ جب وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہا کہ ’چاہے جو ہو’ تین پڑوسی ملکوں کے غیر مسلمانوں کو ہندوستانی شہریت ملے گی۔ بالی ووڈ ایکٹر فرحان اختر نے ٹیوٹ کیا ہے، جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہا ہے۔ شہریت قانون کے لیے کیے ٹیوٹ میں فرحان اختر نے لکھا کہ سوشل میڈیا پر مخالفت کرنے کا وقت ختم ہوگیا ہے۔

Here’s what you need to know about why these protests are important. See you on the 19th at August Kranti Maidan, Mumbai. The time to protest on social media alone is over. pic.twitter.com/lwkyMCHk2v

— Farhan Akhtar (@FarOutAkhtar) December 18, 2019

فرحان اختر نے اپنے ٹویٹ میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور نیشنل رجسٹر آف سیٹیزن سے جوڑی ایک فوٹو بھی پوسٹ کی۔ اس میں بتایا کہ لوگوں کو اس قانون کے خلاف مظاہرے کیوں کرنا چاہیئے۔ فرحان اختر نے فوٹو کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، یہاں آپ کے جاننے کی ضرورت ہے کہ یہ مظاہرہ کیوں ضروری ہے۔ آپ سبھی سے 19 تاریخ کو کرانتی میدان، ممبئی میں ملتے ہیں۔ صرف سوشل میڈیا پر مخالف اب ختم ہوچکا ہے۔ فرحان اختر کے علاوہ ایکٹر جاوید جعفری نے بھی ٹیوٹ کرکے ایک پوسٹ کیا، جس میں انہوں نے لوگوں سے اگسٹ کرانتی میدان آنے کی درخواست کی۔

People of Mumbai who care,

Be there ! pic.twitter.com/mz0nlSkbL1

— Jaaved Jaaferi (@jaavedjaaferi) December 17, 2019

بتادیں کہ جاوید جعفری ، فرحان اختر کے علاوہ سورا بھاسکر ، رچاچڈا ، ذیشان ایوب، سیانی گپتا، رینوکا شاہانے اور ہما قریشی جیسے کئی فنکار شہری قانون پر اپنا ردعمل دے رہے ہیں۔ اسکے علاوہ بالی ووڈ فنکاروں نے گذشتہ اتوار سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبا کے ساتھ پولیس کی بربریت پر بھی ٹیوٹ کیا۔ وہیں، مظاہرہ کے درمیان وزیر داخلہ امیت شاہ کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ دہلی میں ایک پروگرام کے دوران امیت شاہ نے کہا کہ کچھ بھی ہو اس قانون کو ملک بھر میں لاگو کیا جائے گا۔

Tags:

You Might also Like