حیدرآباد میں آکسیجن سلنڈرس کی کمی، ہوم کورنٹائن مریض پریشان
حیدرآباد،8 جولائی (اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) کورونا وائرس سے جی ایچ ایم سی حدود میں کورونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اور روز اس میں اضافہ ہی ہورہا ہے۔ اس وائرس کو لیکر شہر کے تاجرین نے خود سے لاک ڈاؤن بھی کیا۔ ہاسپٹلس مریضوں کو ہوم کورنٹائن کا مشورہ دے رہے ہیں تو ایسے میں جن مریضوں کی سانس لینے میں تکلیف آرہی ہے انہیں آکسیجن سلنڈر کی سخت ضرورت ہے۔ لیکن شہر میں آکسیجن سلنڈر کی کمی ہے۔
کوویڈ 19 مریضوں کے افراد خاندان اور جو گھروں میں ہوم کورنٹائن ہے انہیں آکسیجن کی سخت ضرورت ہے۔ انہیں آکسیجن سلنڈر حاصل کرنے میں سخت مشکلات پیش آرہی ہیں، جسکی شہر میں شدید قلت کی اطلاع ہے۔
ہوم کورنٹائن مریضوں کی شکایت ہے کہ انہیں سانس لینے میں تکلیف ہے اور وہ ڈاکٹر کے مشہورے پر آکسیجن سلنڈر استعمال کررہے ہیں اسکے نتیجے میں سلنڈروں کی مانگ ہے۔ بہت سے مقامی سپلائرز وقت پر سلنڈر کا بندوبست کرنے میں بے بسی کا اظہار کررہے ہیں۔
کمپنیاں روزآنہ کی بنیاد پر مطلوبہ مقدار میں آکسیجن سلنڈر تیار کرنے سے قاصر ہے۔ ری ۔ فیل (دوبارہ بھرنے) کے لیے خالی سلنڈروں کی بھی کمی ہے۔ کیونکہ بہت سارے لوگ سلنڈر جمع کررہے ہیں۔ جل پلی میں آکسیجن پلانٹ چلانے والے محمد مجیب خان نے بتایا کہ ، ہاسپٹلس کے علاوہ عام گراہکوں کی تکلیف کو بھی دیکھنا پڑتا ہے۔ جہاں وہ باقاعدگی سے سلنڈر فراہم کرتے ہیں۔