Type to search

اسپورٹس

اظہر کے اس ریکارڈ کو توڑنے کے لیے سپرمین کو آنا پڑے گا

mohammad-azharuddin-super-record

اسورٹس ڈسک،22جون(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) محمد اظہر الدین نے ہندوستانی ٹیم کے لیے 99 ٹیسٹ اور 334 ونڈے کھیلے ہیں- ٹیسٹ میں انہوں نے 45.03 کی اوسط سے 6215 رن بنائے ہیں- اس میں 22 سنچری اور 21 نصف سنچری شامل ہے- ٹیسٹ کرکٹ میں 199 رن اظہر کا زبردست اسکور ہے جبکہ ونڈے میں 36.92 کی اوسط سے 9378 رن بنائے ہیں- کلائی کے سہارے بہترین اسٹروک کھیلنے کے لیے مشہور رہے اظہر نے ونڈے میچوں میں سات سنچری اور 58 نصف سنچری بنائے- ناٹ آوٹ 153 رن ونڈے میں انکا بہترین اسکور رہا-

 

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہرالدین اس لیے 100 ٹیسٹ نہیں کھیل سکے کیونکہ 100ویں ٹیسٹ سے پہلے ہی99ویں ٹیسٹ کے بعد انکا نام میچ فیکسنگ میں آگیا۔ 99ویں ٹیسٹ میں انہوں نے سنچری بنائی تھی۔ مطلب سنچری سے لیکر سنچری تک۔۔!!

اظہر الدین نے سال 1985 میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے اپنے  پہلے ٹیسٹ سے جڑ کر کیریئر کا آغاز کیا تھا۔اور یہاں سے اظہر نے وہ کارنامہ کر ڈالا او ر ایسا لگتاہے کہ اسے توڑنے کے لیے کسی سپر مین کو آنا پڑے گا۔ وجہ یہ ہے کہ پچھلے 36 سال میں اس ریکارڈ کو کوئی توڑ سکتا ہے اور آنے والے اتنے ہی سالوں میں اسے توڑنے کی امید کم ہی دیکھائی دیتی ہے۔ دراصل ہوا یہ کہ اظہر الدین یہی نہیں روکے اور لگاتار تین سنچری بنا ڈالی۔ کیریئر کے شروعاتی تین ٹیسٹ میچوں میں، جو نہ پہلے کبھی ہوا تھا اور نہ ہی اسکے بعد ہوا۔ بات کرتے ہیں ابھی تک کتنے بلے بازوں نے اپنے کیرئر کے شروعاتی ٹیسٹ میچوں میں سنچری بنائی۔

 

اظہر نے کیریئر کے پہلے ٹیسٹ میں کولکتہ میں 110 رن بنائے۔ اسکے بعد چنئی میں 105 اور پھر کانپور میں تیسرے ٹیسٹ کی پہلی انگیز میں 122 رن کی انگیز کھیل کر کیریئر کے شروعاتتی تین ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے بلے باز کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔ جو ابھی ک برقرار ہے۔

 

اظہر الدین کے علاوہ سات بلے باز ایسے ہیں جنہوں نے کیریئر کے شروعاتی دونوں ٹیسٹ میچوں میں سنچری بنائی۔ اور ان سات بلے بازوں میں بھی دو ہندوستان کے ہیں۔ ان بلے بازوں میں آسٹریلیا کے بل پونسفورڈ نے شروعاتی دو ٹیسٹ میچوں میں سنچری بنائی۔ سال 1924 میں کیریئر کی پہلی انگیز میں ہی انہوں نے سنچری بنائی۔ انگلینڈ کے خلاف پہلی ٹیسٹ کی پہلی انگیز میں بل پونسفورڈ نے 110 رن، تو دوسرے ٹیسٹ میں 128 رن بنائے۔

 

وہیں آسٹریلیا کے  ڈوگ والٹرز نے 1965 میں آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں 155 اور دوسرے ٹیسٹ میں 115 رن بنائے۔ تو ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ ایلون کالی چرن نے سال 1972 میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ناٹ آوٹ 100 اور دوسرے ٹیسٹ میں 115 رن بنائے۔ آسٹریلیا کے سابق اوپنر گریگ بلیوٹ ایک اور ایسے بلے باز ہیں۔ انہوں نے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ناٹ آوٹ 102 اور دوسرے ٹیسٹ میں 115 رن بنائے۔ ہندوستان کے سابق کپتان سورو گنگولی نے بھی سال 1996 میں یہ کارنامہ کیا۔ لارڈز میں پہلے ٹیسٹ میں سورو نے 131 اور دوسرے ٹیسٹ میں 136 رن بنائے۔ سورو گنگولی کے پاس اظہر کے ریکارڈ کی برابری کا اچھا موقع تھا۔ لیکن تیسرے ٹیسٹ میں وہ سنچری نہیں بنا سکے۔

 

ہندوستان کے ہی روہت شرما کو کیریئر کے آغام کے کئی سال بعد پہلا ٹیسٹ کھیلنے کا موقع ملا۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف روہت نے پہلے ٹیسٹ میں 177 رن، تو دوسرے ٹیسٹ میں انہوں نے 117 رن بنائے۔ نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر جمی نیشم ایک اور بلے باز رہے، جنہوں نے سال 2014 میں ریکارڈ بنایا۔ ہندوستان کے خلاف پہلے ہی ٹیسٹ میں انہوں نے 137 اور پھر ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے کیریئر کے دوسرے ٹیسٹ میں 107 رن کی انگیز کھیلی۔

 

حیدرآباد میں پیدا ہوئے محمد اظہرالدین نے سن 1984 میں انٹرنیشنل کرکٹ میں دستک دی تھی۔ اظہر نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 31 دسمبر 1984 کو انگلینڈ کے خلاف کھیلا تھا۔ انکی شاندار بلے بازی کے اسٹائل کے لیے انکی کلائیوں کا جادوگر کہا جاتا تھا-

Tags:

You Might also Like