Type to search

تلنگانہ

حیدرآباد میں پھر زبردست بارش، عوام کی مصیبتوں میں اضافہ، سیلاب جیسے حالات

حیدرآباد،18 اکتوبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) شہر حیدرآباد میں کل شام پانچ کے بعد سے زبردست بارش شروع ہوگئی اور دیر رات تک جاری رہی۔ حیدرآباد دو دن کے وقفہ کے بعد حیدرآباد کے بڑے حصے میں سیلاب آگیا اور کم سے کم 50 لوگوں کی موت ہوگئی اور ہزاروں کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔

شہر کے کئی علاقوں میں ہفتہ کی شام زبردست بارش ہوئی۔ جس سے ٹریفک جام اور پانی جمع ہوگیا۔ شہر میں 150ملی میٹر سے ذیادہ بارش درج کی گئی۔ منگل کو 190 ملی میٹر بارش درج کی گئی تھی۔ سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے ویڈیو میں سڑکوں پر 2 فٹ سے ذیادہ پانی دیکھا گیا۔

گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے ویجی لینس اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ڈائریکٹر وشوجیت کنپاٹی نے ایک ٹیوٹ میں کہا کہ ڈیزاسٹر رسپانس فورس لگاتار جمع پانی کو صاف کرنے کے لیے کام کررہی ہے۔ حیدرآباد کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ اتوار کو شہر کے کچھ حصوں میں ہلکی بارش یا گرج کے ساتھ بوچھار پڑنے کا امکان ہے۔ جبکہ ایک یا دو مقامات پر تیز بارش ہوسکتی ہے۔

بتادیں کہ بالا پور (حافظ بابا نگر) کے گُرم چیرو تالاب کا پشتہ ہفتہ کی رات ٹوٹ گیا جسکی وجہ سے اطراف و اکناف کے کئی گھروں میں پانی چلا گیا۔ کئی افراد کا محفوظ مقامات پر تخلیہ بھی کروایا گیا۔ گراونڈ فلور پر رہنے والوں کو فرسٹ فلور پر جانے کا مشہورہ دیا گیا۔ اطلاع کے ساتھ زونل کمشنر جی ایچ ایم سی اشوک سمراٹ پولیس کے اعلی عہدیدار بھی بالا پور پہنچے۔

فلک نما ریل اوور بریج میں شگاف آنے کے بعد ٹریفک کو روک دیا گیا۔ جہاں دو افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ پرانے شہر کے لال دروازہ سڑک پر بھی تین تا چار فٹ پانی جمع ہوگیا۔ بنڈلہ گوڑہ وائٹ پیالس کے قریب بارش کے دوران ایک برقعہ پوش اسکوٹر سوار خاتون پانی میں بہہ گئی لیکن مقامی افراد نے جان بچائی۔

ریاستی حکومت نے جمعرات کو کہا کہ بارش کی وجہ سے 50 لوگوں کی جان چلی گئی اور شروعاتی تخمینے سے تقریبا 9000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اہکار بارش سے متاثر علاقوں میں راحت کام کو انجام دے رہے ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

پھنسے رہائشیوں کو نکالنے کے لیے فوج اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے جوان تعینات ہے۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے کہا کہ بنگال میں ایک ڈپریشن کی وجہ سے حالات بنے ہے۔ تلنگانہ ریاست کے علاوہ سیلاب نے پڑوسی ریاست آندھرا پردیش اور کرناٹک کو بھی متاثر کیا ہے۔

تلنگانہ کے وزیر کے ٹی راما راؤ نے ہفتہ کو کہا کہ متاثرہ خاندانوں کی پہچان کی جائے گی اور انکے گھر پر راشن کٹ دیئے جائیں گے۔ جس کی قیمت 2800 روپے ہے۔ میں ایک مہینے کا راشن آئٹم اور تین کمبل شامل ہونگے۔

Tags:

You Might also Like