Type to search

تعلیم اور ملازمت

مانو میں فارسی کے بین الاقوامی سمر اسکول کا اختتام۔ پروفیسر ایوب خان، پروفیسر آرتھمن کے خطاب

مستند تاریخ نویسی کے لیے متعلقہ دور کے مواد کی سمجھ ضروری


حیدرآباد، 30 اگست (پریس نوٹ) مولانا آزاد اُردو یونیورسٹی ، شعبہ فارسی اور جرمنی کی گوٹنگن یونیورسٹی کے اشتراک سے 19 تا 30 اگست ”ہندوستان میں فارسی اسناد و مخطوطات کا تجزیاتی مطالعہ“ کے زیر عنوان فارسی کے انٹر نیشنل سمراسکول کا اہتمام کیا گیا۔ اس کا اختتامی اجلاس آج اردو یونیورسٹی کے لائبریری آڈیٹوریم میں عمل میں آیا۔ پروفیسر ایوب خان، پرو وائس چانسلر نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ کسی بھی دور کی مستند تاریخ نویسی کے لیے اُس دور کی زبان اورلکھنے کے انداز کا جاننا انتہائی ضروری ہے۔

چونکہ ہندوستان کی اصل تاریخ فارسی میں لکھی ہوئی ہے۔ اس لیے آپ نے اس بین الاقوامی سمر اسکول میں اسی کو سمجھنے کی مشق کی ہے۔ اس کے لیے آپ سب مبارکباد کے مستحق ہیں۔ آپ لوگ اس سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی تحقیقی کام کو آگے بڑھائیں ، میری نیک تمنائیں آپ کے ساتھ ہیں۔اس فارسی سمر اسکول میں بیرون ملک سے 25 اسکالرس نے حصہ لیا۔


پروفیسر ایوا آرتھمن ، ڈائرکٹر، مرکز مطالعات ایرانیان ، گوٹنگن یونیورسٹی، جرمنی نے کہا کہ اس سمر اسکول میں طلبہ نے ہی نہیں بلکہ میں نے بھی بہت کچھ سیکھا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے ریسورس پرسن جناب علی لنگرودی کا شکریہ ادا کیا اور ان کی مخطوطہ شناسی کی مہارت کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں سمر اسکول کا انعقاد ان کے لیے ایک بہترین تجربہ ہے۔

انہوں نے مختلف ممالک سے آئے ہوئے طلبہ، اردو یونیورسٹی کے انتظامیہ، وائس چانسلر، پرو وائس چانسلر اور رجسٹرار کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انہیں مانو میں نہ صرف اسکول کے انعقاد کی اجازت دی بلکہ ان کے یہاں رہائش کے لیے بہترین انتظام کیا۔ 
ہندوستان کے سفیرِ تہذیب و ثقافت برائے ازبکستان اور لال بہادر کلچر سنٹر (تاشقند) کے ڈائرکٹر پروفیسر چندر شیکھر، نے طلبہ کو مبارکباد دی کہ وہ اب تاریخ نویسی کے لیے اصل مواد کے تجزیہ کے قابل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں فارسی کا بہت بڑا خزانہ ہے لیکن اسے سمجھنے کے لیے ماہرین نہیں ہیں۔ اس طرح کے پروگرامس کے ذریعہ ہم زیادہ سے زیادہ ماہرین تیار کرپائیں گے اور اپنی تاریخ کو صحیح طور پر سمجھ پائیں گے۔ ڈاکٹر زرینہ پروین، ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ آرکائیوز نے ریاستی محکمہ آرکائیوز کو سمر اسکول کا حصہ بنانے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی اسکالرس سے درخواست کی کہ وہ ہندوستان کا دوبارہ دورہ کریں تو تلنگانہ اسٹیٹ آرکائیوز کے لیے کم از کم 15 دن ضرور دیں۔


اس موقع پر طلبہ نے اپنے تاثرات پیش کیے۔ شرکا میں اسناد تقسیم کیے گئے۔ پروفیسر عزیز بانو، شعبہ ¿ فارسی مانو نے خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس نوعیت کا پروگرام مانو میں دوبارہ منعقد کیا جائے۔ ریسرچ اسکالر مختار عالم کی تلاوت کلام پاک و فارسی ترجمہ سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ پروفیسر شاہد نوخیز، صدر شعبہ نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر قیصر احمد، اسسٹنٹ پروفیسر نے کارروائی چلائی۔

Tags:

You Might also Like