Type to search

صحت

جلدی جلدی کھانا کھانے سے بڑھتا ہے وزن، ٹائپ 2 ذیابیطس کا بھی خطرہ

جلدی جلدی کھانا کھانے

ہیلتھ ڈسک،(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) اگر آپ بھی ان لوگوں میں سے ہے جو کھانے کے کو بنا اچھی طرح سے چبائے فوری اور جلدی کھا کر ختم کرلیتے ہیں تو اپنی اس عادت کو آج ہی بدل دے۔

جلدی جلدی کھانا کھانے سے صحت کو کئی طرح سے نقصان ہوتا ہے اور کئی طرح کی بیماریاں بھی ہوسکتی ہے۔

تیزی سے کھانے کی عادت آپ کے لیے کیسے نقصاندہ ہے جانیں۔۔۔۔

ماہرین بھی کہتے ہیں کہ کھانا کھانے میں قریب 20منٹ کا وقت لینا چاہیئے-

تاکہ آپ اپنی ڈائٹ کو اچھی طریقے سے چبا کر کھا سکیں گے۔

یونیورسٹی آف برمنگھم کے محققین نے اس بات کی تصدیق کی ہے-

کہ کھانے کو زیادہ دیر تک چبانے سے آپ کم کھانا کھاتے ہی ہیں،

ساتھ ہی کھانے کے 2 گھنٹے بعد کچھ ہلکا ۔ پھلکا کھانے کی عادت بھی کنٹرول میں رہتی ہے۔

اگر آپ جلدی جلدی بنا ڈھنگ سے چبائے کھانا کھاتے ہیں-

تو آپ کی اس عادت سے آپ کا وزن بھی تیزی بڑھنے لگتا ہے۔

ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ تیزی سے کھانا کھانے سے آپ کے جسم میں میٹابولزم سنڈروم پر بھی اثر پڑتا ہے –

جسکا وزن سے سیدھا تعلق ہے۔جب آپ آہستہ آہستہ کھانا کھاتے ہیں تو آپ صحیح مقدار میں ضرورت کے مطابق کھاتے ہیں۔

ساتھ ہی جسم کے ہارمونس برین دماغ میں الارم کرتےہیں کہ اب آپ کو اتنا ہی کھانا کھانا ہے اس سے ذیادہ آپ نہ کھائیں۔ اس ٹرک کو اپنا کر آپ اپنے کھانے کی مقدار کو بھی کم کرسکتے ہیں۔

جلدی جلدی کھانا کھانے سے دماغ کو ضروری پیغام نہیں مل پاتا ہے-

جسکی وجہ سے ضروری ہارمونس نہیں نکل پاتے ہیں،

اسکی وجہ سے انسان کا انسولین متاثر ہوتی ہے-

اور انسولین متاثر ہونے کی وجہ سے ٹائپ 2 ذیابطیس ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

کھانا کو اچھی طرح سے چبا کر کھانے سے دانتوں کے درمیان کے ذرات نہیں پھنستے ہیں۔

اس سے سانسوں کی بو وہ کیوٹی سے بھی بچاؤ ہوتا ہے۔

کھانا اچھی طرح چبا کر کھانے سے منہ کےموجود بیکٹریا ختم ہوجاتے ہیں۔

دیر تک کھانے سے منہ میں بننے والی لار (تھوک) بیکٹریا ختم کردیتی ہے۔

جس سے جسم بیکٹریل انفیکشن سے دور رہتا ہے۔

بہت دیر تک کھانے کو چبانے کے عمل کے دوران منہ میں لار بنتی ہے،

جو کھانے کو نرم بناکر توڑنے میں مدد کرتی ہے اور کاربوہائیڈریٹ اور چربی کو الگ الگ کرتی ہے۔

اسے ہاضمے میں آسانی ہوتی ہے۔


(نوٹ: صلاح سمیت یہ مضمون صرف عام معلومات فراہم کرتی ہے۔ یہ کسی بھی طرح سے طبی رائے کا متبادل نہیں ہے، مزید معلومات کے لئے ہمیشہ کسی ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اردو پوسٹ اس معلومات کے لیے ذمہ داری قبول نہیں کرتا ہے۔ )

Tags:

1 Comment

  1. Rubina December 30, 2019

    👍👍