Type to search

قومی

شہریت ترمیمی بل راجیہ سبھا میں پاس

نئی دہلی 11 دسمبر (اردو پوسٹ انڈیا) لوک سبھا کے بعد ، راجیہ سبھا میں بھی شہریت ترمیمی بل منظور کیا گیا۔ بل کے حق میں 125 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 105 ارکان نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔ شیوسینا نے ووٹنگ کے دوران راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کیا۔ اس دوران ایوان میں خوب ہنگامہ بھی ہوا، وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایوان میں کہا ، جو اقلیتیں باہر سے ہمارے ملک آئے، انھیں راحت مل ملی ہے، تین پڑوسی ملکوں سے لوگ ہمارے ملک میں آئے، وہاں انہیں مساوات کا حق نہیں ملا،  وہ لوگ اپنے ملک میں در-در کی ٹھوکریں کھارہے تھے، وہ لوگ امید لیکر ہندوستان آئے تھے، یہ بل لاکھوں لوگوں کے لیے کسی امید کی کرن جیسا ہے-

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج راجیہ سبھا کو یقین دلایا کہ شہریت ترمیمی بل میں آئین کی کسی بھی طرح سے خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے اور اس سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا کیونکہ یہ شہریت لینے والا نہیں بلکہ شہریت دینے والا بل ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس پر پارلیمنٹ کی مہر لگ گئی کیونکہ پہلے ہی یہ بل لوک سبھا سے پاس ہوچکا ہے۔

اس سے پہلے بل کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے کے مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے کے کے راگیش کی تجویز کو ایوان نے 99 کے مقابلے 124 ووٹوں سے مسترد کر دیا۔ ایک رکن نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ ساتھ ہی ایوان نے کانگریس کے حسین دلوائي، سی پی آئی کے ونے وشوم، سی پی ایم کے ای کریم اور آر جے ڈی کے منوج جھا کے بل کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے کی تجاویز کو صوتی ووٹ سے مسترد کر دیا۔شیو سینا کے رکن ووٹنگ سے پہلے ہی ایوان سے واک آوٹ کر گئے تھے۔

ایوان میں ترنمول کانگریس کے ڈیریک اوبرائن اور دیگر اپوزیشن ارکان کی ترامیم کو بھی مسترد کر دیا۔

وہیں کانگریس  کے رکن پارلیمنٹ آنند شرما اور ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ ڈیریک اوبرائن نے اس بل (سی اے بی) کا پرزور مخالفت کی، کانگریس کے آنند شرما نے کہا، پچھلے کچھ سالوں سے اس بل کو لیکر بحث ہورہی ہے، سال 2016 میں بھی بل لایا گیا تھا لیکن اس میں اور اس میں کافی فرق ہے-

شرما نے کہا ، ‘اس بل کو لیکر اتنی جلد بازی کیوں ہے، اسے پارلیمنٹری کمیٹی کو بھیجے، دوبارہ سے دیکھاتے، اگلے اجلاس میں لیکر آتے لیکن حکومت ضد کررہی ہے، وہ اسکو لیکر ایسے کر رہی ہے ، جیسے ہندوستان پر کوئی آفت  آرہی ہو، ایسا پچھلے 72 سالوں میں نہیں دیکھنے کو ملا، ہماری مخالفت سیاسی نہیں بلکہ آئینی اور اخلاقی ہے- یہ ہندوستانی آئین کی بنیاد پر حملہ ہے، یہ ہندوستان کی روح پر حملہ ہے، یہ آئین اور جمہوریت کے خلاف ہے-

Tags:

You Might also Like