Type to search

ٹی وی اور فلم

ارجن رامپال کی گرل فرینڈ گیبریلا ڈیمٹریڈس کا افریقہ سے ہندوستان تک کا سفر

فلمی ڈسک،29فروری(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام )گیبریلا ڈیمٹریڈس ساؤتھ افریقہ سے ممبئی آئی تھی فیشن کی دنیا میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ، انہیں پتہ نہیں ہوگا کہ یہ شہر انکا گھر بن جائے گا اور وہ اپنے پارٹنر اور بچے کے ساتھ یہی کی ہوکر رہ جائیں گی۔ ماڈلنگ کرتے کرتے انہوں نے فلموں میں چھوٹے رول بھی کیے اسی درمیان انکی ملاقات ارجن رامپال سے ہوگئی۔ وقت کے ساتھ انکا رشتہ گہرا ہوا۔ اب دونوں ایک بچے کے والدین ہیں۔ بامبے ٹائمز سے بات چیت میں انہو ںنے بتایا کیسے ارجن سے ملاقات ہوئی اور ممبئی انکا گھر بن گیا۔

گیبریلا ڈیمٹریڈس بتاتی ہے، میں ہمیشہ اپنی ماں کی طرح فیشن ڈیزائنر بننا چاہتی تھی۔ میں نے ساؤتھ افریقہ میں اسسٹنٹ اسٹائلسٹ کے طور پر شروعات کی۔ بعد میں ایک فوٹوگرافر نے مجھ سے کہا کہ مجھے ماڈلنگ کرنی چاہیئے، میں نے اپنے بزنس کو فنڈ کرنے کے لیے اسے صحیح موقع سمجھا ، میں انڈین ماڈلنگ ایجنسی سے ملی، اس نے مجھے ہندوستان آنے کے لیے تجویز کیا کیونکہ یہاں اچھے موقع تھے۔

ہمارے قریبی فرینڈس بھی ہیں۔ اس لیے میں ان سے ملتی رہتی تھی، پہلی بار میں ان سے 2018 میں ملی تھی۔ وہیں سے ہمارے درمیان کنکشن بنا۔ وقت کے ساتھ رشتہ مضبوط ہوتا گیا۔ ارجن ایک جینٹلمین ہے۔ کام کے لیے ہمارا پیار کریٹیویٹی اور فیٹنس یہ سب کامن ہے ۔ ہم دونوں ہی فیملی اورینٹڈ ہے۔

ارجن نے مجھے بتایا کہ میں اچھی ایکٹر نہیں ہوں، مجھے نہیں لگتا کہ انہوں نے میری کوئی فلم دیکھی ہے۔ ویسے میرے فیشن کیریئر کے لیے وہ کافی سپورٹ کرتے ہیں۔ وہ خود بھی سپر ماڈل رہے ہیں۔ کیونکہ میں دوسرے ملک سے ہوں، فیسٹیول سیزن میں میں الگ تھلگ محسوس کرتی ہوں، کیونکہ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ ہو کیا رہا ہے۔ ارجن کو ہندوستانی ہونے پر فخر ہے اور وہ سارے تہوار مناتے ہیں۔ انکے ساتھ وقت گذارنے کے بعد ہی میں ہولی، دیوالی اور دوسرے تہوار منانے لگی ۔

ہم یہ سب پرائیوٹ رکھنا چاہتے تھے، اور اس چیز کو لیکر میں کافی الگ ہوں۔ مجھے نہیں لگتا کہ آپ کو بنا مطلب میں شادی کرنےکی ضرورت ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ کسی بھی چیز کو کرنے کا ہمیشہ ایک ہی راستہ نہیں ہوتا۔ ہاں سوشل پریشر تھا، لیکن پرسنل چوائس ضروری ہے۔ جب آپ یہ چنتے ہیں کہ آپ کس سے ڈیٹ یا شادی کرنا چاہتے ہیں تو یہ فیصلہ آپ تک ہی رہنا چاہیئے۔
دوسرے ملکوں کی طرح یہاں کے لوگ بھی دوسروں کی چوائس کو قبول کرنے لگے ہیں۔ میں نے ہمیشہ دوسروں کی مرضی کو قبول کیا ہے۔ امید کرتی ہوں کہ دنیا بھی میری چوائس قبول کرئے گی۔

Tags:

You Might also Like