Type to search

صحت

فنگل انفیکشن سے احتیاط کیسے کریں

فنگل انفیکشن

ہیلتھ ڈسک، (اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) فنگل انفیکشن کسی بھی موسم میں ہوسکتا ہے، گرمی اور نمی بھرے مانسون کے سیزن میں فنگل کا ذیادہ خطرہ رہتا ہے۔ اس موسم میں آپ کو داد۔کھاج، کھجلی، پیر اور ناخن میں انفیکشن ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔

اکثر آپ نے لوگوں کو مسلسل کھجاتے ہوئے دیکھا ہوگا، جب ہم چار لوگوں کے درمیان میں بیٹھے ہوں اور یہ کھجلی اپنی پوری شدت سے زور پکڑتی ہے اور ہم کافی برداشت کے بعد سب کے سامنے کھجانا شروع کردیتے ہیں۔ یہ کھجلی کی اصل وجہ فنگل انفیکشن ہے۔

مانسون میں ہونے والے یہ ٓگندگی یا آلودہ پانی کے رابطے میں آنے سے ہوتا ہے۔

مانسون میں کئی لوگوں کو کھجلی، مہاسوں یا پھر جلد کے ذیادہ آئیلی ہونے کا مسئلہ ہوتا ہے- لیکن بیکٹریا اور فنگل انفیکشن ذیادہ پریشانی کا سبب بنتے ہیں- اور وقت رہتے ان پر احتیاط نا برتی جائے تو یہ مسئلہ سنگین ہوجاتا ہے-

بارش کے آنے سے ہماری آب و ہوا کا ماحول بھی بدل جاتا ہے- ماحول میں نمی بڑھ جاتی ہے- نمی کی وجہ سے ہماری جلد پر اسکا کافی اثر پڑتا ہے- اس موسم میں جلد سے متعلق مرض، انفیکشن اور جلد وغیرہ کا خطرہ 10 گنا بڑھ جاتا ہے-

بارش کا موسم اپنے ساتھ لیکر آتا ہے کئی ساری اسکین (جلد) سے جڑی پریشانیاں، ان میں سے ایک ہے فنگل انفیکشن، ذیادہ دیر تک اسکین کو گیلا رکھنے اور گیلے کپڑے پہنے رہنے سے یہ انفیکشن ہوتا ہے-

اسکے اہم علامات میں پیروں اور ہاتھوں کی انگلیوں میں اسکین کا پیلا پڑنا اور چھلنا شامل ہے- اسکے ساتھ کی جسم کے باقی حصوں میں کھجلی ہونا بھی اس انفیکشن کے اہم علامات ہے- اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ مانسون کے اس موسم میں خاص خیال رکھا جائے اور نیچے دی گئی چند باتوں کو فالو کیا جائے-

چند احتیاط

اس موسم میں کاٹن کے کپڑے پہنے تاکہ اسکین کھل کر سانس لے سکے- سنتھیٹک فائبرس سے بنے جسم سے چپکنے والے فیبریک (کپڑے) سے پرہیز کریں-
جتنا ہوسکے جسم کو سوکھا رکھیں- گھر سے باہر نکلے تو اپنے ساتھ کپڑوں کا ایک سیٹ بیگ میں رکھیں- تاکہ گیلے ہونے پر بدل سکیں-
آرٹیفیشل جیولری، باہر کا کھانا، جنک فوڈ سے پرہیز کریں-
اس موسم میں ہی نہیں سبھی موسم میں اپنے صابن، تولیا، رومال اور انر گارمینٹس کسی سے شیئر نہ کریں-
نئے کپڑوں کو خریدنے کے بعد ایک بار پانی میں نکال کر پہنیں-
خمیرسے بنے پروڈکٹس کو نہ کھائے، خاص کر مصنوعی شوگر کی بنی ڈرنک اور فوڈ کو بھی نہ کھائیں-
ہر دن 8 سے 10 گلاس پانی پیئے اور تازہ کھانا کھائیں-
جینس، ٹی-شرٹ اور انر گارمینٹس لوز ہی پہنے، اس موسم میں تنگ کپڑوں سے پرہیز کریں-
بارش میں گیلے ہونے کے بعد گھر میں ہلکے گنگنے پانی سے نہائے اور باڈی کو سوکھا کر پاؤڈر لگائے-
دن میں کم سے کم دو بار نہائے اور انر گارمنٹس کو ہر دن بدلے، ساتھ ہی اپنے پرائیوٹ ایریا کو بھی صاف اور ڈرائی رکھیں-

 

چند گھریلو علاج
مٹھی بھر نیم کی پتیوں کو قریب 10 منٹ تک ابالیں۔ ان نیم کی پتیوں کے طبی خصوصیات پانی میں چلے جائیں گے۔ اسکے بعد اس پانی سے نہا لیجئے اور کچھ پانی کو بعد میں استعمال کے لیے رکھ دیجئے۔
برف کے ٹکڑے سے بھرے ایک پلاسٹک بیگ کو ایک صاف ستھرے کپڑے میں لپیٹ لیں اور بس آپ کا ٹھنڈا سیک تیار ہے۔ جس جگہ داد، کھاج اور کھجلی ہو وہاں ہر 15 منٹ کے وقفہ پر ٹھنڈا سیک لگائے۔ اس سے کھجلی اور درد میں کمی آئے گی۔
ایلیورا کریم کو نکال لے اور جلد پر لگائے۔ آپ چاہیں تو بازار میں دستیاب ایلیورا کریم اور جیل کا بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اسے دن میں 2 سے 3 بار لگائے۔ اس میں لییکٹوز اور مالٹوز جیسے شوگر ہوتے ہیں جو فنگل انفیکشن سے لڑنے میں بہت کار آمد ہوتے ہیں۔
سیب کے سرکہ میں اینٹی سیپٹیک، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات ہوتے ہیں جو راحت دیتی ہے۔ اس میں بس تھوڑا پانی ملائے اور اس گھول میں روئی کو ڈوبا کر متاثرہ جگہ پر دھیرے دھیرے لگائے۔