Type to search

وائرل

سرکاری ہسپتال میں ایک ہی بیڈ پر عورت اور مرد، ویڈیو وائرل

اندور/4جولائی(اردوپوسٹ) اندور میں واقع مدھیہ پردیش کے سب سے بڑے سرکاری مہاراجہ یشونت راؤ ہاسپٹل میں ایکسرے کے لیے دو مریضوں ایک عورت اور ایک مرد کو ایک اسٹریچر شیئر کرنے پرمجبور کیا گیا۔ جبکہ دونوں ایک دورے سےانجان تھے۔ کھنڈوا ضلع کے پندھانا کی رہنے والی سنگیتا کو 12 دن پہلے ایک حادثے میں زخمی ہونے کے بعد ایم وایا ہاسپٹل میں ریفر کیا گیا تھا۔ اسے دائیں ہاتھ میں فیکچر ہوا تھا اور اسے ہاسپٹل کی دوری منزل پر ارتھوپیڈکس شعبہ کے ایک وارڈ میں شریک کرایا گیا تھا۔ انکے شوہر دھرمیندر نے کہا میری بیوی سنگیتا کو ارتھوپیڈکس وارڈ میں شریک کرایا گیا تھا۔ اسٹریچر کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے اسے ایک مرد کے ساتھ کچھ طبی امتحان کے لیے لے جایا گیا ۔ ہم مجبور تھے کیونکہ ہم اپنے مریض کا علاج کرواناچاہتے تھے جسکی وجہ سے ہم اسے مرد مریض کو ایک ہی بستر پر رکھنے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہوگئے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے انہیں دیئے گئے وقت میں جانے کے لیے کہا تھا کیونکہ وہ ڈیوٹی کے گھنٹوں کے بعد مریض کی جانچ نہیں کرتے ہیں۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہاسپٹل کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر پی ایس ٹھاکر نے ڈاکٹروں نرسوں اور وارڈ بوائے سمیت ڈیوٹی اسٹاف کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی اس معاملے میں ذمہ دار ہوگا اسکے خلاف کروائی کی جائے گی۔

Tags: