Type to search

صحت

پیاز کے جوس کے فائدے: روز صبح کریں ایک گلاس جوس کا استعمال

onion-juice

ہیلتھ ڈسک،(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) ہمارے کچن کی سب سے مقبول چیزوں میں سے ایک پیاز ہے۔ جسے ہم ہر سالن میں استعمال کرتے ہیں۔ پیاز کا استعمال عام طور پر ہم گھروں میں سلاد کے طور پر بھی کرتے ہیں۔ مختلف قسم کے پکوانوں کو بنانے اور سبزی میں استعمال کے لیے بھی پیاز کا استعمال ضرور کیا جاتا ہے۔ نان ویج کھانا کھانے والوں کے لیے پیاز کا ایک بہترین فوڈ کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن جوس کے طور پر اگر پیاز کا استعمال کیا جائے تو یہ ہمیں کئی فائدے پہنچا سکتے ہیں۔ یہاں ہم جانیں گے پیاز کا جوس استعمال کرنے سے ہونے والے کچھ بہترین فائدوں کے بارے میں۔ آپ اسے روز صبح اٹھنے کے بعد ورزش کرکے پی سکتے ہیں۔

 

میموری طاقت (یادداشت طاقت) کو کریں بوسٹ

میموری (یادداشت طاقت) کو بڑھانے کے لیے اہم طور سے ہائی فروٹس کا سہارا لیا جاتا ہے۔ جبکہ پیاز کے جوس کا استعمال بھی یادداشت طاقت کو بڑھانے کے لیے کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔ اسکا ایک سائنسی وجہ یہ ہے کہ پیاز کے جوس میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی مقدار پائی جاتی ہے۔ جو یادداشت کی صلاحیت کو بہتر کرنے کے لیے کارآمد مانا جاتا ہے۔

 

بلڈ سرکولیشن کے لیے

پیاز ہمارے جسم میں بلڈ سرکولیشن کو مینٹن بنائے رکھنا ہماری صحت کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔ پیاز میں موجود سلفر (گندھک) کی مقدار بلڈ سرکولیشن کو مینٹن کرنے اور ہمارے جسم کے سبھی اعضاء تک ضروری مقدار میں خوب پہچانے کے لیے موثر طریقے سے کام کرتی ہے۔

 

سوجن کو کم کریں

جلد کی سوجن کو کم کرنے کے لیے بھی پیاز کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اسکے علاوہ جوس کے طور پر اسکا استعمال کافی فائدے مند اثر بھی دیکھاتا ہے۔ پیاز کے جوس میں موجود اینٹی انفلیمیٹری کی مقدار خون میں فوری گھل جاتی ہے اور وہ جسم میں سوجن سے متاثر جگہ کو ٹھیک کرنے کے لیے بڑی تیزی سے کام کرتی ہے۔

بلڈ پریشر کو کنٹرول کریں

پیاز کے جوس کا استعمال بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے موثر طریقے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس میں میگنیشیم کی مقدار بلڈر پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے کافی مددگار مانی جاتی ہے۔ اس لیے لوگوں کا بلڈ پریشر بڑھا ہو، انہیں ابتدائی طبی امداد کے طور پر پیاز کے جوس کا استعمال کرایا جاسکتا ہے۔


(نوٹ: صلاح سمیت یہ مضمون صرف عام معلومات فراہم کرتی ہے۔ یہ کسی بھی طرح سے طبی رائے کا متبادل نہیں ہے، مزید معلومات کے لئے ہمیشہ کسی ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اردو پوسٹ اس معلومات کے لیے ذمہ داری قبول نہیں کرتا ہے۔ )

Tags:

You Might also Like