سی اے اے اور این آر سی پر آیا سی ایم ادھو ٹھاکرے کا بیان، کہا اس سے مسلمان ہی نہیں بلکہ ہندوں کو بھی ۔ ۔ ۔

ممبئی،3فبروری(اردوپوسٹ انڈیا ڈاٹ کام)مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے اشارہ دیئے ہیں کہ وہ شہریت قانون کے خلاف نہیں ہے،لیکن این آر سی اور این آر پی کی مخالفت کریں گے۔ لیکن ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا پارٹی کانگریس اور این سی پی این پی آر اور این آر سی سمیت شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بھی ہے۔ نیوز ایجنسی کے مطابق ادھو ٹھاکرے نے سامنا اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، شہریت ترمیمی قانون کے تحت کسی کو بھی ملک سے باہر نہیں نکالا جاسکا ، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حالانکہ وہ مہاراشٹرا میں این آر سی لاگو نہیں ہونے دیں گے۔ کیونکہ اس سے ہندؤں کو بھی اپنی شہریق ثابت کرنے میں دقت ہوگی۔

وزیراعلی ٹھاکرے نے کہا، این آر سی کے تحت نہ صرف مسلم بلکہ ہندؤں کو بھی انی شہریت ثابت کرنے میں دقت ہوگی۔ اس لیے میں این آر سی کو یہاں نہیں آنے دونگا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق ٹھاکرے کا انٹرویو پارٹی رہنما اور سامنا کے ایڈیٹر سنجے راؤت نے لیا ہے۔

شہریت قانون کو لیکر ملک کے کئی حصوں میں مخالف احتجاج ہورہے ہیں۔ ملک کی دارلحکومت دہلی میں بھی کئی جگہوں پر لوگ کئی دنوں سے مظاہرہ کررہے ہیں۔ وہیں جامعیہ ملیہ مسلم یونیورسٹی کے باہر اتوار رات دو بدمعاشوں کی گولی باری کرنے کے واقعات میں پولیس نے کیس درج کرلیا ہے۔ واقع میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کررہے یونیورسٹی کے طالب علم اور سابق طلبا کے گروپ ‘جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی’ (جے سی سی) کے ایک بیان کے مطابق حملہ آور لال رنگ کی موٹرسائیکل پر آئے تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک بدمعاش نے لال رنگ کی جیکٹ پہن رکھی تھی۔

پولیس کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ تعزیرات ہند اور مسلح ایکٹ کے تحت قتل کی کوشش کا ایک معاملہ درج کیا گیا ہے اور جانچ  جاری ہے۔ جامعہ نگر میں اس ایک ہی ہفتہ میں گولی باری کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ غور طلب ہے کہ شاہین باغ علاقے میں سی اے اے کے خلاف چل رہے مظاہرے کے دوران ہفتہ کو 25 سالہ ایک نوجوان نے ہوا میں گولی چلائی تھی۔ اسے گرفتار کرلیا گیا ہ۔ اس سے پہلے ہفتہ کو ایک شخص نے سی اے کے مخالف مظاہرین پر گولی چلائی تھی جس میں جامعہ ملیہ   اسلامیہ کا ایک طالب علم زخمی ہوگیا تھا۔