Type to search

اسپورٹس

ظہیر خان کبھی انجینئر بننا چاہتے تھے، پھر کیسے بنے کامیاب گیند باز

اسپورٹس ڈسک،8اکتوبر(اردو پوسٹ ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم میں جب بھی سب سےکامیاب تیز گیندباز کانام لیا جائے گا تو اس میں ظہیر خان کا نام ضرور شامل ہوگا۔ آج ان کا 41واں جنم دن ہے۔ ظہیر خان کی پیدائش 7 اکتوبر 1978 کو مہاراشٹر کے احمد نگر میں ہوئی تھی۔  ظہیر خان اب بے شک کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں۔ لیکن جب تک وہ میدان پر ہاتھوں میں گیند تھامے رہے تب تک دنیا کے بڑے سے بڑے بلے بازوں کو انہوں نے اپنی رفتار اور لائن لینتھ سے پانی پیلا دیا۔ یہی وجہ تھی کہ ظہیر خان 14 سال تک بین الاقوامی کرکٹ میں رہے اور اس دوران انہوں نے کل 610 کھلاڑیوں کو پویلین کا راستہ دیکھایا۔

کرکٹ کی دنیا میں بے شک ظہیر خان ایک جانا۔مانا نام ہو لیکن کرکٹ انکا پہلا خواب کبھی نہیں رہا۔ ظہیر خان پڑھ لکھ کر انجینئر بننا چاہتے تھے۔ عام طور پر والدین بھی چاہتے ہیں کہ بچے پڑھ لکھ کر ایسا ہی کچھ کریں۔ لیکن ظہیر خان کے والد الگ سوچتے تھے، ظہیر خان کے والد نے ان سے کہا کہ بیٹا انجینئر تو بہت لوگ بنتے ہیں تم گیندباز بنو اور ملک کے لیے کھیلو، دراصل اسکولی تعلیم کے بعد انہیں میکانیکل انجینئرنگ ڈگری کورس میں داخلہ مل گیا تھا، لیکن اپنے کوچ سدھیر نائیک کی صلاح اور والد کی حوصلہ افزائی پر انہوں نے انجینئرنگ کو چھوڑدیا اور کرکٹ پر توجہ مرکوز کی۔ بس پھر کیا تھا، ظہیر خان نے جو سفر شروع کیا تو اسکے بعد دنیا انکے ہنر کو جان گئی۔

کرکٹر بننے کی کہانی کی بات کریں تو ظہیر خان کے والد نے ہی انکو خواب دیکھایا اور اسے پورا کرنے میں مدد بھی کی۔ ظہیر خان کے والد انہیں ممبئی لے گئے۔ اس وقت انکی عمر 17 سال تھی۔ جم خانہ کے فائنل میں ظہیر خان نے سات وکٹ لیے اور سرخیوں میں آگئے ۔ انکے اس مظاہرے کے بعد ظہیر خان کو ممبئی کے ویسٹ جانے کے انڈر 19 ٹیم میں شامل کرلیا گیا۔ اسکے بعد ظہیر خان ایک کے بعد ایک کامیابی کی سڑھیاں چڑھتے گئے۔

فلمی ہے پریم کہانی: ظہیر خان اپنے وقت کے مشہور کھلاڑیوں میں سے ایک تھے، فینس انکی گیندبازی اور اسمارٹنس کے دیوانے تھے، کئی بار خواتین فینس نے میدان میں ہی ظہیر سے عشق کا اظہار کیا ہے۔ حالانکہ ظہیر نے اپنی محبت کی کہانی کافی پوشیدہ رکھی اور کم ہی لوگوں کو معلوم تھا کہ ظہیر فلم چک دےانڈیا کی اداکارہ سگاریکا گھاٹکے کو ڈیٹ کررہے ہیں۔ قریب دیڑھ سال تک دونوں نے ایک دوسرے کو ڈیٹ کیا اور اسکے بعد شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔دراصل ظہیر اپنے گھر والوں کو سگاریکا سے شادی کے لیے بے حد مشکل سے منا پائے تھے۔ جب پتہ چلا کہ سگاریکا فلموں میں کام کرتی ہے تو گھر والوں نے انکار کردیا۔ حالانکہ ظہیر کے سمجھانے پر گھروالوں نے ایک شرط رکھی۔ ظہیر کے گھر والوں نے پہلے سگاریکا کی فلم چک دے انڈیا کی سی ڈی منگوائی اور پوری فلم دیکھی اسکے بعد ہی انہوں نے شادی کے لیے ہاں کہا۔ 23 اپریل کو انہوں نے شادی کی اور 24 اپریل 2017 کو انہوں ٹیوٹر پر اس کا اعلان کیا۔

3اکتوبر 2000 کو انہوں نے کینیا کے خلاف اپنا پہلا بین الاقوامی میچ کھیلا۔ اسکے بعد سال 2000 میں ہی انہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ میں بھی ڈیبیو کیا۔ ظہیر کی کامیابی انکے ریکارڈس بیاں کرتی ہے۔ انہوں نے 92 ٹیسٹ میچ میں 311 وکٹ لیے۔ وہیں ونڈے میں انہوں نے 282 وکٹ لیے۔ ظہیر خان نے ٹی 20 میچ میں بھی سال 2006 میں ڈیبیو کیا۔ انہوں نے کل 17 ٹی 20 میچ کھیلے جس میں 17 وکٹ لیے۔ کرکٹ کےسب سے دلچسپ فارمیٹ آئی پی ایل میں بھی ظہیر کا جادو دیکھنے کو ملا۔ 100 آئی پی ایل میچ میں ظہیر نے 102 وکٹ لیے ہیں۔ ظہیر نے ہمیشہ ٹیم کی ضرورت کو اپنی گیندبازی سے پورا کیا۔ ٹیم کو جب بھی وکٹ کی تلاش ہوتی کپتان انہیں گیند تھما دیتے اور ظہیر بھی انہیں مایوس نہیں کرتے۔

Tags:

You Might also Like