Type to search

صحت

گائے یا بھینس دونوں میں سے کس کا دودھ ہے ذیادہ فائدے مند؟

buffalo-and-cow milk

ہیلتھ ڈسک،(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) دودھ صحت کے لیے کافی فائدے مند ہوتا ہے۔ دودھ میں کئی غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ دودھ پروٹین اور کلیشیم کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

ساتھ ہی دودھ ایک ایسی ضرورت جو ہر کسی کو محسوس ہوتی ہے۔ روزآنہ دودھ کا استعمال کرنے کی صلاح ڈاکٹرس بھی دیتے ہیں۔ دودھ ہمارے جسم میں ہڈیوں کے لیے کافی فائدے مند مانا جاتا ہے۔

ساتھ دودھ کا استعمال کرنے سے دانتوں کو بھی صحت مند رکھا جاسکتا ہے۔ لیکن کس کا دودھ ذیادہ فائدے مند ہوتا ہے گائے یا بھینس۔

کئی لوگ گائے کا دودھ پینے کا مشورہ دیتے ہیں تو کچھ بھینس کا دودھ استعمال کرنے کی سفارش کرتے ہیں۔ کیا واقعی گائے کے دودھ میں ذیادہ پروٹین ہوتا ہے ؟ یا بھینس کا دودھ پروٹین سے بھرپور ہے۔

دونوں میں سے کس کے دودھ میں ذیادہ کیلوری ہوتی ہے۔ اس سبھی سوالوں کا جواب ہے یہاں۔ ۔ ۔

کچھ لوگ گائے کے دودھ میں چربی ذیادہ ہونے کی بات کہتے ہیں تو کچھ بھینس کے دودھ میں لیکن حقیقت میں گائے کے دودھ میں بھینس کے دودھ کے مقابلے میں چربی کی مقدار کم ہوتی ہے۔

گائے کے دودھ میں چربی کی مقدار 4.4 ہوتی ہے جبکہ بھینس کے دودھ میں 6.6 گرام چربی ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھینس کا دودھ گائے کے دودھ سے ذیادہ گاڑھا ہوتا ہے۔ اس لیے ہی بھینس کے دودھ کو ہضم ہونے میں دیر لگتی ہے اور گائے کا دودھ جلدی ہضم ہوجاتا ہے۔

گائے یا بھینس کس کے دودھ میں ذیادہ پروٹین ؟

پروٹین کی بات کی جائے تو گائے کے دودھ کے مقابلے میں بھینس کے دودھ میں ذیادہ پروٹین موجود ہوتا ہے۔

پروٹین کی ذیادہ مقدار کی وجہ سے ہی بھینس کا دودھ چھوٹے بچوں اور بوڑھوں لوگوں کو پینے کی صلاح دی جاتی ہے۔ 100 ملی لیٹر گائے کے دودھ میں پروٹین کی مقدار 3.2 گرام ہوتا ہے جبکہ بھینس کے دودھ میں 3.6 گرام ہوتا ہے۔

کس کے دودھ میں ذیادہ پانی ؟

ہم دودھ کو دیکھ کر ہی اس میں ایکسٹرا پانی ملاتے ہیں کیا آپ جانتے ہیں کہ دودھ میں پہلے سے ہی پانی موجود ہوتا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ گائے کے دودھ میں ذیادہ پانی ہوتا ہے یا بھینس کے دودھ میں ؟

تو آپ کو بتادیں کہ 100 ملی لیٹر گائے کے دودھ میں پانی کی مقدار 86 گرام ہوتی ہے جبکہ بھینس کے دودھ میں 80 گرام ہوتا ہے۔ اگر آپ کو فیٹ کی جگہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا ہے تو آپ کو گائے کے دودھ کا استعمال کرنا چاہیئے۔

کولیسٹرول کی مقدار کا بھی رکھیں خیال

جس طرح سے کیلوری ، پروٹین اور چربی کی مقدار دونوں میں الگ الگ ہوتی ہے اسی طرح سے ان دونوں طرح کے دودھ میں کولیسٹرول کی مقدار بھی الگ ہوتی ہے۔ بھینس کے دودھ میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوتی ہے۔

اس لیے یہ ان لوگوں کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے جو پی سی او ڈی، ہائی بلڈ پریشر ، گردے کی پریشانیوں اور موٹاپے میں متاثر رہے ہیں۔

دودھ پینے کے فائدے

پہلا ۔ دودھ جلد اور بالوں کے لیے کافی فائدے مند مانا جاتا ہے۔
دوسرا ۔ کیلیشم دانتوں کے لیے فائدے مند مانا جاتا ہے۔
تیسرا ۔ دودھ میں پروٹین بھرپور مقدار میں پائی جاتی ہے۔
چوتھا ۔ دودھ میں کیلیشم کی بھر پور مقدار ہوتی ہے جو ہڈیوں کے لیے فائدے مند مانا جاتا ہے۔
پانچواں ۔ دودھ قبض سے راحت دلا سکتا ہے۔
چھٹا ۔ دودھ کو انرجی کے لیے فائدے مند مانا جاتا ہے۔
ساتواں ۔ ہائیڈریشن رکھنے میں بھی فائدہ مند۔

(نوٹ: صلاح سمیت یہ مضمون صرف عام معلومات فراہم کرتی ہے۔ یہ کسی بھی طرح سے طبی رائے کا متبادل نہیں ہے، مزید معلومات کے لئے ہمیشہ کسی ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اردو پوسٹ اس معلومات کے لیے ذمہ داری قبول نہیں کرتا ہے۔ )