پیریڈس (ماہواری) میں کیا کھائے اور کیا نہیں
ہیلتھ ڈسک،(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) خواتین میں پیریڈس ایک قدرتی عمل ہے، جس کو لیکر ہمیں آرام دہ ہونے کی ضرورت ہے۔
عمر کے ساتھ ساتھ جسم میں ہارمونس میں کئی طرح کے بدلاؤ آتے ہیں۔
پیریڈس ایک بائیولوجیکل پروسیس ہے، جسے لیکر ہم سبھی کو بہت پراکٹیکل سوچ رکھنی چاہیئے۔
یہ ٹھیک اسی طرح سے ہے جس طرح سے لڑکوں کو داڑھی۔موچھ کا آنا ہے۔
جب پیریڈس شروع ہوتے ہیں تو کسی بھی لڑکی کے ذہن میں ہزاروں سوال ہوتے ہیں۔
جیسے پیریڈس میں پرہیز کیا۔ کیا ہونے چاہیئے۔ پیریڈس میں کیا کھانا چاہیئے۔
پیریڈس کتنے دن کا ہوتا ہے، پیریڈس میڈیسن یا پیریڈس نہیں آنے پر کیا کرنا چاہیئے۔
پیریڈس بڑھتی عمر کے ساتھ جسم میں ہونے والا ایک بدلاؤ ہے۔
لیکن یہ بدلاؤ بہت سارے درد کی وجہ بن سکتا ہے۔
اگر صحیح وقت پر صحیح چیزوں کے بارے میں معلوم نہ ہو۔
ہمارے جسم میں ہارمونل بدلاؤ کا کھانے پینے سے سیدھا تعلق ہوتا ہے۔
خواتین اکثر پیریڈس میں اپنی ڈائٹ کو نظر انداز کرتی ہیں، اور اس دوران کچھ بھی کھا لیتی ہیں۔
لیکن یہ عادت آپ کو ایک سنگین مرض کا شکار بنا سکتی ہے۔
عام طور پر پیریڈس کے دوران لڑکیوں کو پیٹ، کمر اور پیروں میں درد ہوتا ہے،
کسی کو چکر آنے کا مسئلہ بھی ہوتا ہے۔ یہ سب بدلاؤ اس دوران جسم میں ہونے والے عام بدلاؤ ہے،
لیکن کیا ایک خاص بات بہت کم ہی لڑکیاں توجہ دیتی ہے۔۔۔
حیض کے دوران لڑکیوں کا میٹابولزم سست ہوسکتا ہے۔
اس سے انہیں گیس بننے کی مشکل ہوسکتی ہے یا کئی بار قبض کا مسئلہ بھی ہوسکتا ہے۔
میٹابولزم ہمارے جسم کی ایک ایسا عمل کا نام ہے، جو کھانے کو انرجی، انزائم موٹاپا میں بدل کر دیتی ہے۔
میٹابولزم کا چکر ہمارے جسم میں لگاتار چلتا رہتا ہے۔ جس سے جسم کو طاقت ملتی ہے۔
اگر جسم میں میٹابولزم کا عمل آہستہ ہوجاتا ہے ، تو جسم سست ہوجاتا ہے۔
ایسے میں شخص ڈپریشن میں بھی آسکتا ہے۔ ٹھنڈ یا گرمی ذیادہ لگنے لگتی ہے اور بلڈ پریشر بھی کم ہوسکتا ہے۔
اس لیے اس مسئلہ سے بچنے کے لیے لڑکیوں کو حیض کے دوران اپنی ڈائٹ کو لیکر کچھ خاص باتیں پر توجہ رکھنی چاہیئے۔