Type to search

تلنگانہ

سورج گہن کیا ہے اور کیوں ہوتا ہے؟

سورج گہن کیا ہے

: امام علی مقصود شیخ فلاحی۔

متعلم: جرنلزم اینڈ ماس کمیونیکیشن۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد۔


سورج گہن کی وجہ تسمیہ۔
گہن کے معنی ہیں: داغ لگنا، دھبہ پڑنا ، چنانچہ جب سورج یا چاند گہن لگتا ہے تو زمین پر اندھیرا اور تاریکی چھا جاتی ہے، اسی وجہ سے اسے سورج گہن کہتے ہیں۔

سورج گہن کیوں ہوتا ہے؟
اس کے مختلف اسباب ذکر کیے جاتے ہیں، چنانچہ سائنسی اعتبار سے کہا جاتا ہے کہ زمین کے گرد چاند گردش کرتا ہے اور چاند کی گردش کی گواہی قرآن بھی دیتا ہے جیساکہ فرمان باری ہے :
الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍO

ترجمہ : سورج اور چاند معلوم اور مقررّہ (فلکیاتی) حسابات کے مطابق (محوِ حرکت) ہیں۔
(سورہ الرحمن)۔

اور چاند بھی زمین کی طرح تاریک ہے، وہ سورج سے روشنی حاصل کرتا ہے،

جیسا کہ قرآن پاک بھی اس بات پر شاہد ہے کہ چاند سورج ہی سے روشنی حاصل کرتا ہے‌چنانچہ
اللہ تعالیٰ نے علم و عرفان سے عاری دَور کے متداول نظریات کے خلاف قرآنِ مجید میں سورج کے لئے ’’روشنی دینے والا‘‘ اور چاند کے لئے ’’روشن کیا جانے والا‘‘ کے الفاظ ارشاد فرمایا ہے۔

هُوَ الَّذِي جَعَلَ الشَّمْسَ ضِيَاءً وَالْقَمَرَ نُورًا.

ترجمہ : وہی ہے جس نے سورج کو روشنی (کا منبع) بنایا اور چاند کو (اُس سے) روشن (کیا)۔
(سورہ يونس)۔

بہر حال جب چاند سورج سے روشنی حاصل کرتے ہوئے اور اسکے گرد گردش کرتے ہوئے سورج اور زمین کے درمیان آجاتا ہے تو سورج کی روشنی زمین پر پہنچنے سے رک جاتی ہے جسکی وجہ سے ”سورج گہن“ واقع ہوجاتا ہے۔

سورج گہن ہر وقت ہر علاقے میں نہیں دیکھا جا سکتا، اسی لیے سائنسدانوں کا رویہ یہ رہا ہے کہ سورج گہن کا مشاہدہ کرنے کے لیے دور دراز سے سفر طے کرکے گہن زدہ خطے میں جاتے ہیں۔

سورج گہن کے بارے میں اسلامی نظریہ :
اسلام میں سورج کی سائنسی حقیقت کو تسلیم کیا جاتا ہے کیونکہ قرآن میں واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ سورج اور چاند خدا کے معین کردہ راستے پر چلتے ہیں اور گردش میں ہیں۔
جیساکہ مذکورہ بالا آیت :
“الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ” اسکی وضاحت کرتی ہے۔

ایک مرتبہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ میں جب سورج گہن ہوا، تو اُسی دن آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی تو بعض لوگ یہ کہنے لگے کہ گہن ان کی موت کی وجہ سے ہوا ہے، تو آپ صلّی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تردید کی اور فرمایا کہ سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ کسی کی موت کی وجہ سے یہ گہن نہیں ہوتے۔
سورج گہن کے وقت اللہ کے محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ’’صلوۃ کسوف‘‘ ادا کرو جس کا اردو ترجمہ ’’نمازِ خوف‘‘ کے ہیں۔

سورج گہن کی قسمیں : سورج گہن کی چار قسمیں ہیں _ (1) مکمل سورج گہن۔ (2) حلقی سورج گہن۔ (3) مخلوط سورج گہن۔ (4) جزوی سورج گہن۔

۔1 ۔  مکمل سورج گہن
مکمل سورج گہن اس وقت ہوتا ہے کہ جب چاند کا فاصلہ زمین سے اتنا کم ہوجاے کہ جب وہ سورج کے سامنے آئے تو سورج مکمل طور پر چاند کے پیچھے چھپ جائے۔
مکمل سورج گہن کے وقت چاند کا فاصلہ زمین سے نسبتاً کم ہوتا ہے۔ جسکی وجہ سے سورج مکمل چھپ جاتا ہے اور تھوڑا اندھیرا ہو جاتا ہے اور دن کے وقت ستارے بھی نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ تاہم یہ سورج گہن زیادہ سے زیادہ ایک مقام پر سات منٹ چالیس سیکنڈ کے لیے ہو سکتا ہے۔ مکمل سورج گرہن زمین پر بہت چھوٹے علاقے میں نظر آتا ہے اور ایک ہی مقام پر دوبارہ 370 سال بعد ہی نظر آسکتا ہے۔

کیا مکمل سورج ہمیشہ لگے گا؟
مکمل سورج گہن ہمیشہ نہیں ہوتے رہیں گے کیونکہ اس کے لیے ضروری ہے کہ چاند کا فاصلہ زمین سے نسبتاً کم ہو تاکہ وہ سورج کی ٹکی کو مکمل طور پر چھپا سکے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سرعت سمندری کی وجہ سے چاند ھر سال 3.8 سنٹی میٹر زمین سے دور ہو جاتا ہے۔ ساٹھ کروڑ سال کے بعد چاند کا فاصلہ زمین سے اتنا بڑھ جائے گا کہ کبھی مکمل سورج گہن نہیں لگے گا۔

۔2 ۔  حلقی سورج گہن 
حلقی سورج گہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان میں آجائے مگر اس کا فاصلہ زمین سے نسبتاً زیادہ ہو۔ جسکی وجہ سے چاند کی جسامت زمین سے کم محسوس ہوتی ہے اور وہ سورج کو مکمل طور پر چھپا نہیں سکتی۔ پھر اس وقت اگر چاند سورج کے بالکل درمیان میں نظر آئے تو اس کا سایہ زمین پر پڑتا ہے اور ہمیں سورج کاصرف وہ حصہ نظر آتا ہے جسے چاند نہیں چھپا تا ہے، جس کی شکل ایک حلقہ کی طرح ہوتی ہے۔

۔3۔  مخلوط سورج گہن
بعض اوقات سورج گہن اس طرح لگتا ہے کہ دنیا کے بعض حصوں میں مکمل سورج گرہن نظر آتا ہے اور بعض حصوں میں حلقی، اسے مخلوط سورج گہن کہتے ہیں۔ اس صورت میں حلقی سورج گرہن کا حلقہ بہت باریک ہوتاہے، مخلوط قسم کے سورج گہن بہت کم واقع ہوتے ہیں۔

۔4 ۔ جزوی سورج گہن
جزوی سورج گہن ایسی صورت حال کو کہتے ہیں کہ جب دوران گہن چاند سورج کے بالکل درمیان میں نہ نظر آئے بلکہ جزوی طور پر سورج کو زمین والوں کی نظروں سے چھپا دے۔

یعنی کہ جزوی سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند اور سورج ایک دوسرے کے سامنے نہ ہوں اور چاند جزوی طور پر سورج کو زمین سے چھپا رہا ہو۔ ایسی صورتحال میں ممکن ہے کہ زمین کے مختصر حصے پر سورج گہن اور ایک بڑے حصے پر جزوی گہن نظر آئے۔
زیادہ تر گہن جزوی ہوتے ہیِں۔ جزوی سورج گہن کے دوران مکمل اندھیرا نہیں ہوتا۔

بہر حال بروز دو شنبہ چودہ دسمبر 2020 کو سال رواں آخری سورج گہن ہے جو کہ مکمل سورج گہن ہے،
تاہم یہ گہن ہندوستان میں نظر نہیں آئیگا۔ ڈائرکٹر بی ایم برلا سائنس سنٹر ڈاکٹر بی جی سدھارتھ نے بتایا ہے کہ یہ گہن افریقہ اور انتارتیکا میں جزوی گہن ہوگا جبکہ جنوبی امریکہ میں مکمل سورج گہن ہوگا تاہم اس کا انحصار موسم پر ہوگا۔ بولیویا، برازیل، ایکواڈور، پیرو اور یوروگوئے میں یہ جزوی گہن ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستانی وقت کے مطابق یہ گہن 14 دسمبر کو 19:03:55 سے شروع ہوگا اور اس کا اختتام 15 دسمبر کو 00:23:03 بجے ہوگا۔


 نوٹ: اس مضمون کو امام علی مقصود شیخ فلاحی نے لکھا ہے۔ یہ مضمون نگار کی اپنی ذاتی رائے ہے۔ اسے بنا ردوبدل کے ساتھ شائع کیا گیا ہے۔اس سے اردو پوسٹ کا کو کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس کی سچائی یا کسی بھی طرح کی کسی معلومات کے لیے اردو پوسٹ کسی طرح کا جواب دہ نہیں ہے اور نہ ہی اردو پوسٹ اس کی کسی طرح کی تصدیق کرتا ہے۔

Tags:

You Might also Like