Type to search

Uncategorized

یو پی ایس سی سیول سرویز 2020 میں ایم ایس آئی اے ایس اکیڈمی کے 2 طلباء کو کامیابی

ایم ایس آئی اے ایس اکیڈمی

دونوں کو آئی اے ایس رینک حاصل ہوا


حیدرآباد۔24/ستمبر(پریس ریلیز) ملت کے نوجوانوں کو ملک کی بیوروکریسی میں لانے کی ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی کی کاوشوں نے رنگ لایا اور الحمداللہ ایم ایس آئی اے ایس اکیڈمی کے 2طلباء نے یو پی ایس سی کے سیول سرویز 2020 کا امتحان ٹاپ رینک کے ساتھ پاس کرلیا ہے اور ان دونوں کا آئی اے ایس کے لئے سلکشن ہوگیا ہے۔

یو پی ایس سی کی طرف سے گذشتہ شب جاری سیول سرویز 2020 کا نتیجہ جاری کیا گیا جس میں 761 امیدواروں کا فائنل سلکشن ہوا۔ اس فہرست میں ایم ایس آئی اے ایس اکیڈمی کے فیضان احمد نے 58رینک لایا اور محمد حارص سمیر کو 270 رینک حاصل ہوا ہے۔ ان دونوں کو اس نمایاں رینک لانے کے سبب آئی اے ایس کیڈر کے لئے منتخب کرلیا گیا ہے۔

 

ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی کے چیرمین محمد عبدالطیف خان نے اس موقع پر اپنے تاثرات کااظہار کرتے ہوئے سب سے پہلے اللہ کا شکر ادا کیا اور کہا کہ ہمارے ملت کے طلباء میں وہ تمام صلاحتیں موجود ہیں اگر انکی صحیح رہبری اور مناسب تعلیمی ماحول فراہم کیا جائے تو وہ تمام مشکلوں کو بآسانی پار کرلینگے۔

انہوں نے کہا کہ 2017 مارچ میں ایم ایس نے آئی اے ایس اکیڈمی کو قائم کرکے ملک کی خدمت کے لئے ملت کے طلباء کو بیوروکریسی کے لئے تیار کرنے کا جوبیڑا اٹھایا تھا وہ اب پھل دینا شروع کردیا ہے اور اس آئی اے ایس اکیڈمی کے 2 طلباء کو ملک کے باوقار اور اعلیٰ سروس میں نمایاں کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس کے ان دونوں تربیت یافتہ طلباءکی کامیابی سے حیدرآباد سمیت ملک کے نوجوانوں میں اس کریئر کے تیئی ایک نیا جوش پیدا ہوگیا۔

مینجنگ ڈائرکٹر انور احمد نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایس آئی اے ایس اکیڈمی نے ایک چھت تلے طلباء کو وہ تمام سہولتیں مہیا کرائی جو دہلی کے معروف اکیڈمیوں میں دستیاب ہوا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملت کے نوجوانوں کو ملک کے اس باوقار سروسیز میں شامل کرنے اور وطن کی خدمت کے لئے ایم ایس قومی سطح پر ملک کے 72 شہروں میں طلباء کے انتخاب کے لئے داخلہ ٹسٹ منعقد کرتا ہے اور پھر ان کی تحریری اور زبانی صلاحیتوں کی بنیاد پر انہیں ایم ایس آئی اے ایس اکیڈمی میں داخلہ فراہم کرتا ہے جہاں انکے قیام۔طعام اور کوچنگ کا بالکل مفت انتظام رہتا ہے۔

انہوں نے اپنے عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ریزلٹ نے ہمارے حوصلے کو مزید تقویت پہنچایا ہے۔ اور ہمیں پورے تندہی سے اس کام کو مزید اگے بڑھانے کا حوصلہ دیا ہے۔

سینئر ڈائرکٹر ڈاکٹر معظم حسین نے کہا کہ ایم ایس کی منظم تعلیمی پلانگ اور 30برسوں کے تجربے نے ایم ایس آئی اے ایس اکیڈمی کے طلباء کو ملک کے اس اعلیٰ اور سخت ترین امتحان میں بھی نمایاں کامیابی دلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اکیڈمی کے انفراسٹرکچر اور اکیڈمک سپورٹ نے طلباء کی اس نمایاں کامیابی میں کافی معاون رہا ہے۔

واضح رہے کہ امسال یو پی ایس سی سیول سرویز (مینس) 2020میں ایم ایس آئی اے ایس اکیڈمی سے 4 طلباء انٹرویو کے لئے کوالیفائی ہوئے تھے جس میں سے فائنل 2طلباء کو یہ بڑی کامیابی ملی۔

فیضان احمد نے 2018ء میں میکنیکل انجینئرنگ میں گریجویشن کیا ہے۔اسکے والد ریلوے میں اسٹیشن سوپر وائزر ہیں۔ فیضان احمد کی والدہ سائنس گریجویٹ ہیں۔ فیضان کا ایک چھوٹا بھائی ہےجو ہسٹری میں ایم فل کررہا ہے اور اسکی ایک چھوٹی بہن ہے جس نے ایم بی بی ایس مکمل کرلیا ہے۔

محمد حارص سمیر نے کمپیوٹر سائنس میں گریجویشن مکمل کیاہے اور اسکے والد پالی ٹکنیک کالج سے سبکدوش ہوئے ہیں۔ جہاں وہ لیکچرر تھے۔محمد حارص کی دو بڑی بہن جنہوں نے بی ٹیک کیا ہے اور ایک بڑا بھائی جو آئی پی ایس افیسرہے ۔

Tags:

You Might also Like