Type to search

تعلیم اور ملازمت

اے ایم ای آئی کے سیمینار میں مولانا ابوالکلام آزاد کی تعلیمی خدمات پر خراج عقیدت

اے ایم ای آئی سیمنار

قومی یوم تعلیم  کے موقع پر شرکا نے بجٹ اسکولز کی تعلیمی کاوشوں کو بھی سراہا اور اسے سماج کے لیے ایک نعمت بتایا


حیدرآباد ۔11 نومبر (پریس ریلیز) قومی یوم تعلیم کے موقع پر آج ایسوسی ایشن آف مائنوریٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس (اے ایم ای آئی) کی طرف سے منعقدہ سیمینار میں مولانا ابوالکلام آزاد کی تعلیمی خدمات پر روشنی ڈالا گیا اور انہیں قومی یکجہتی اور ہندو مسلم اتحاد کا ایک بڑا علمبردار بتایا ۔ اس موقع پر شرکا ہ نےبجٹ اسکولز کی تعلیمی کاوشوں کو بھی سراہا اور اسے سماج کے لیے ایک نعمت بتایا جو وسائل کی کمی کے باوجود سماج کے ایک بڑے حصے کو تعلیم کی روشنی سے منور کر رہا ہے۔

اس سمینار میں حکومت تلنگانہ کے مشیر اے کے خان نے ان بجٹ اسکول کو سرکاری اسکولس کا حریف نہیں بلکہ ایک معاون بتایا جو سماج کے لیے ایک نعمت ہے کیونکہ سرکار اپنی تمام وسائل کے استعمال کے باوجود آبادی کے تمام حصہے تک تعلیم فراہم کر نہیں پارہی اور اس خلا کو یہ بجٹ اسکولس اپنی کاوشوں سے پر کررہے ہیں۔ انہوں نے سرکاری اسکولز کو بجٹ اسکول کا حریف نہیں بلکہ اسے اس کا complimentary بتایا۔ انہوں نے ایسوسی ایشن آف مائنوریٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز (اے ایم ای آئی)  کے اراکین سے کہا کہ وہ جامع منصوبے کے ساتھ حکومت سے ملے تو حکومت ان کی باتوں پر غور کرنے کے  علاوہ ۔

 حکومت تلنگانہ کے سیکریٹری محمد عبدالعظیم آئی اے ایس نے عالمی وباء (پینڈمک) کے بعد تعلیمی صورتحال اور حکومت کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں کا ذکر کیا اور اعداد و شمار کی روشنی میں کہا کہ اس وبا کے سبب طلبا کی  ایک بڑی تعداد نے اسکولوں خیر باد کہہ دیا ۔  انہوں نے بتایا کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور طلبہ کو دوبارہ اسکولوں میں لانے کی کوششیں کر رہی ہے ہے ۔

ماہر معاشیات امیراللہ خاں نے بجٹ اسکول کی تعلیمی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسکولس ملک کی ایک بڑی آبادی کو اپنے محدود وسائل سے  فیص پہنچا رہی ہے انہوں نے سماجی ادارے اور سرکاری محکموں کو ان اسکولوں کی مدد کے لیے آگے آنے کو کہا اور انہیں ٹیکس اور دیگر چیزوں میں ریایت دینے کی بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی پچاس فیصد آبادی بنا کسی مراعات  والےان پرائیوٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔انہوں نے اعداد و شمار کی روشنی میں بتایا کہ اس وجہ سے حکومت کا 1.74لاکھ کروڑبچ رہا ہے ہے۔

 (اے ایم ای آئی) کے صدر انور احمد نے اپنی کلیدی خطبات میں مولانا ابوالکلام آزاد کی تعلیمی کاوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مولانا نے ملک میں ہندو مسلم اتحاد پرزور ڈالتے ہوئے ملت کو جگانے کا کام بھی کیا ہے اور لوگوں سے کہا کہ اے لوگو اٹھو اور اپنے حق حاصل کرو۔ انوار احمد نے کہا کہ ملک کے  اس پہلے وزیر تعلیم نے جو تاریخ رقم کی ہے اس کو آج ہمیں سمجھنا نا ضروری ہے ۔

 (اے ایم ای آئی) کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر ساجد علی نے اپنی تقریر میں کہا کہ مولانا آزاد نے تعلیم کے لیے تین اہم کام کیے پہلا انہوں نے تعلیم کو سب کے لیے عام کیا ہے۔ تعلیم کو  سیکولر کردار فراہم کیا اور تعلیم کو ڈیموکریٹک بنایا۔

بجٹ اسکولس کے  مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ا سکول ماہانہ 500 روپے یا اس سے کم فیس میں بھی معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے ان اسکولوں کو موجودہ   صورت حال میں کوئی  راحت نہیں ملی انہوں نے کہا کہ ملک کی پچاس فیصد آبادی ان پرائیوٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

ماہر تعلیم سیدہ ختیجہ نے بجٹ اسکولس میں حکومت کے رول پر روشنی ڈالیں اوران اسکولوں کی مسائل کو حل کرنے کی تجاویز پیش کیا۔ ساہیتہ ٹرسٹ کے میر محمود علی نے بھی اس موقع پر بجٹ اسکولز کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔  (اے ایم ای آئی)  کے اسسٹنٹ سیکریٹری ظفراللہ فہیم نے مہمان کا شکریہ ادا کیا۔

آج کی اس سیمینار میں اسکولس کارسپنڈنٹ ، ماہر تعلیم کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی پروگرام کا اختتام قومی ترانہ کے ساتھ ہوا دعا وا پروفیسر امیر اللہ نے اردو زبان کی بقا پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بجٹ اسکولز کو اردو کی تعلیم پر بھی توجہ دینی چاہیے جس سے سے ملت کے کی نئی نسل اپنی ثقافت اور تہذیب سے آشنا رہے۔

سماجی کارکن سائی پرمود باتھینہ  نے بھی  ان اسکولوں کے مسائل  اور ان کے لئے دستیاب مواقع پر روشنی ڈالا۔ایم ایل سی الیکشن کے نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے سبب گائیڈ لاین کی پابندی کے سبب مدعو سیاسی مہمان سمینار میں شرکت کرنے سے قاصر رہے۔  اس موقع پر (اے ایم ای آئی) نے ہر سال قومی یوم تعلیم منانے کا اعلان بھی کیا  ۔