حیدرآباد۔29/نومبر (پریس نوٹ) پیشہ طب ایک مقدس پیشہ ہے جس کو سماج میں کافی عزت کی نگاہ سےدیکھا جاتا ہے۔اسی لیے لوگ ڈاکٹر ز کو قدر کی نگاہ سےدیکھتے ہیں اور ان کے مشوروں پر عمل کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے عطاپور پر واقع جرمنٹن ہاسپٹل میں منعقدہ ڈاکٹروں کے سمینار کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دور حاضر میں متعدد بیماریوں کا علاج غریبوں کے لیے مشکل ترین مرحلہ بن گیا ہے ۔
کیونکہ ان بیماریوں کے علا ج کے لیے خطیر رقم کی ضرورت ہوتی ہے ،جو غریب عوام کی دسترس سے باہر ہیں۔غریب عوام اپنے علاج کے لیے اپنی پوری جمع پونجی خرچ کر دیتے ہیں جس سے ان کی روزمرہ زندگی میں کافی تکلیفیں پیش آرہی ہیں۔
محمد محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ میں کئی ڈاکٹرس اور ہاسپٹل ایسے موجود ہیں جوخدمت خلق کی نیت سے چلائے جارہے ہیں۔ جہاں پر واجبی داموں پر بہتر علاج کیا جارہا ہے۔ مجھے امید ہے کہ جرمنٹن ہاسپٹل بھی انہیں میں شامل ہوگا۔وزیرداخلہ نے کہا کہ حکومت تلنگانہ محکمہ طب و صحت کو کافی اہمیت دیتی ہے۔جس کی عمدہ مثال کورونا وباء کے دوران کئے گئے بہترین انتظامات ہیں۔ جس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ جس کی مدد سے ریاست میں کورونا وباء پر قابو پانے میں کامیابی نصیب ہوئی۔
وزیر اعلیٰ کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ نے محکمہ طب و صحت کو موثر بنانے اور اعلیٰ طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے خاطر خواہ بجٹ فراہم کیا۔ حال ہی میں حکومت تلنگانہ نے آٹھ نئے میڈیکل کالجس شروع کئے ہیں تاکہ تلنگانہ میں عمدہ اور موثر طبی سہولیات فراہم کی جاسکیں اور تلنگانہ طلبہ کو میڈیکل تعلیم میں آسانے ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ آنے والے دنوں میں ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج کے قیام کا منصوبہ رکھتی ہے۔
وزیر موصوف نے جرمنٹن ہاسپٹل کے ذمہ داروں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ غریبوں کی خدمت کی نیت سے ہاسپٹل چلائیں تاکہ غریبوں کو بہتر علاج کی سہولت مل سکے اور ان کی اپنی جمع پونجی کی حفاظت ہو۔وزیر داخلہ نے جرمنٹن ہاسپٹل میں ایک آئ سی یو کا بھی افتتاح کیا. اس موقع پر جرمنٹن ہاسپٹل کے چیرمن ڈاکٹر میر جواد زار خاں، ڈاکٹر انس احمد انصاری، ڈاکٹر غوث محی الدین، ڈاکٹر کرشنا کارتک ،ڈاکٹر شام سندر، ڈاکٹر شیخ محمد عظیم الدین اور دیگر شریک تھے۔
جاری کردہ
دفتر محکمہ داخلہ