Type to search

قومی

پولیس والوں کا تشدداورحراستی اموات

abdul-azeem-rahmani-malkapuri

از قلم ۔ عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری، ممبئی

تامل ناڈو میں باپ بیٹے پی جے راج اورجے بینکس کی پولس حراست میں تشدد سے موتcustodial death ۔اسی طرح معمولی جرم میں ۔ تھرڈڈگری اور تشدد پر انصاف پسند طبقہ اور ایجنسیاں فکر مند ہیں ۔ملک کے اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ چھوٹی موٹی واردات چوری، آپسی جھگڑے پر پولس حراست میں بے دریغ تشدد کیا گیا اور زیر حراست ہوئی ۔ان اموات سے پولس کے کردار پر سوالیہ نشان کھڑے ہوتے ہیں۔CAA

بل پر پر امن احتجاج کرنے کی پاداش میں جامعہ دہلی کی طالبہ صفورہ زرگر، آصف تنہا، ۔ آسام کےشوشل ایکٹوسٹ اکھل گوگوئ ،کنہیاکمار، عمرخالد کی گرفتاری پھر دہلی فساد کے نام پر خالد سیفی اور شاہین باغ احتجاج سے جڑے بہت سارے لوگوں کی گرفتاری اور پولیس کاتشدد کسی سے پوشیدہ نہیں ہیے۔فساد میں پولس کا کردار اور ہاتھوں میں پتھر، جن گن من کی (ٹیون) موسیقی بجاتے ڈنڈوں سے مسلم نوجوانوں پرتشدد کرتے پولس والوں کے ویڈیوز شاہد ہیں۔ ان لڑکوں میں سے فیض کی موت اور کئی ایک کی ٹوٹی ہڈیاں مظالم کی داستان سناتے ہیں۔یہ منہ بولتی تصویر یں چھپاٰئی نہیں جا سکتیی۔

ملک بھر میں فرضی انکاؤنٹر۔دہلی پولیس کی طرف سے دہشت گردوں کے مددگار دہشت گردی میں ملوث دیویندر سنگھ کی چارج شیٹ ایک سال کے عرصے میں تیار نہ کرنا اور اسے آسانی سےضمانت کا مل جانا۔ مآب لینچنگ میں ان کی سستی ،کاہلی، لاپرواہی اور لاک ڈاؤن میں مزدوروں پر تشدد، مرغا بنا کر لائھی بھاجنا۔ایک ایڈووکیٹ کی پٹائی اور پھر لیپاپوتی میں اندر کی بات باہر کہہ دینے سے بہت کچھ سرکاری ظلم وزیادتی کے اسباب سامنے آتے ہیں۔سرکاروں کا یہ کہنا کہ پولس پر کاروائی سے ان کا مورال متاثر ہوتا ہیے انھیں بچانے کی بھر پور کوشش ہوتا ہیے۔

سکیولر، جمہوریت کے تانے بانے اور ہرایک کو برابر انصاف دلانا اور ملک کی ساکھ کو قائم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

ملک کےانصاف پسندوں کا مطالبہ ہیے کہ پولس اور ایجنسیاں اپنی ڈیوٹی بجالانے میں قوانین کی پابندی کرٰیں ۔قانون ہاتھ میں لے کر تشدد ، تھرڈ ڈگری اور حراستی اموات کا سلسلہ بند ہواورانصاف کا بول بالا ہو۔ سب کی جان، مال، عزت وآبرو کی حفاظت کی جائے ۔


 نوٹ: اس مضمون کو عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری نے لکھا ہے۔ یہ مضمون نگار کی اپنی ذاتی رائے ہے۔ اسے بنا ردوبدل کے ساتھ شائع کیا گیا ہے۔اس سے اردو پوسٹ کا کو کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس کی سچائی یا کسی بھی طرح کی کسی معلومات کے لیے اردو پوسٹ کسی طرح کا جواب دہ نہیں ہے اور نہ ہی اردو پوسٹ اس کی کسی طرح کی تصدیق کرتا ہے۔


 

Tags:

You Might also Like