Type to search

صحت

احتلام یا نائٹ فال اور مشت زنی سے جڑی چند باتیں

احتلام یا نائٹ فال

ہیلتھ ڈسک،(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) آج کے کل کے نوجوان ٹی وی، انٹرنیٹ، اور غلط عادت کی وجہ سے قدرتی  صحت اور تندرستی کو اپنے ہاتھوں سے گنوا رہے ہیں۔ نوجوانوں کی بڑی تعداد  غلط عادتوں کی وجہ سے اپنی جوانی کی چند غلطیوں کی وجہ سے زندگی بھرے پچھتاتے ہیں۔ آج ہم بات کررہے ہیں احتلام یا نائٹ فال اور مشت زنی کی۔

 

دھات کی بیماری کا علاج کرنا کسی بھی مرد کے لیے آسان نہیں ہوتا ہے۔ عام طور پر لوگ نائٹ فال کی وجہ سے ذہنی تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ انہیں لگنے لگتا ہے کہ اس سے انکی جنسی طاقت (سیکسول پاور) کم ہوجائے گی اور وہ اپنی سیکس لائف کو انجوائے نہیں کر پائیں گے۔ جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کلچر باؤنڈ سنڈروم ہے۔ یعنی ماحول اور سوچ کی وجہ پیدا ہونے والا ایک مسئلہ۔

 

خون سے نہیں بنتا منی

عام طور پر لوگوں کا ماننا ہے کہ منی یعنی مردوں کے عضو سے ڈسچارج ہونے والے سفید سیال خون سے بنتا ہے۔ لیکن ماہرین کے مطابق یہ سچ نہیں ہے۔ یہ پرانی پہچان ہے کہ دھات خون کی طرف سے بون میرو میں بنتا ہے۔ ایک ایم ایل خون بننے میں 40 دن لگتے ہیں اور 40 بوند خون سے ایک قطرہ بنتا ہے۔ جبکہ یہ صرف ایک مفروضہ ہے حقیقت نہیں۔

 

کیا ہوتا ہے دھات یا نائٹ فال؟

نائٹ فال ایک ایسا مسئلہ ہوتا ہے، جس میں کسی مرد کو سوتے ۔ سوتے اچانک ہی دھات نکلنے کا مسئلہ ہوتا ہے۔ یہ منی پیشاب کی کچھ ڈراپس کے ساتھ بھی نکل سکتی ہے۔ اس وجہ سے شخص بے چین ہوجاتا ہے۔ اسے بے خوابی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

 

خون اور منی کا کوئی رشتہ نہیں

ڈاکٹر راجیش کے مطابق، بلڈ کا منی سے کوئی بھی لینا۔دینا نہیں ہے۔ منی بلڈ سے نہیں بنتا ہے بلکہ یہ شوگر،پانی اور کچھ لائیو سیلس کا مرکب ہوتا ہے اور اسکے بننے کی پروسیس باڈی میں لگاتار چلتی رہتی ہے۔ ایسے میں اگر سیکس یا مشت زنی (ماسٹربیشن) کے ذریعہ اسے نہ نکالا جائے تو یہ خود بخود ڈسچارج ہوجاتا ہے۔ یہ ایک نارمل پروسیس ہے۔

 

برا ہے (ماسٹربیشن) مشت زنی

ڈاکٹر راجیش کا کہنا ہے کہ میڈیکل سائنس کے حساب سے مشت زنی کوئی بری چیز نہیں ہے جبکہ یہ آپ کو منٹل یا فیزیکل سطح پر پریشان نہ کررہی ہے۔ سیکس ایک جسمانی ضرورت ہے اور فطرح عمل ہے۔ اسے لیکر برا فیل کرنا یا کمتر دیکھنا ہماری اپنی سوچ پر منحصر کرتا ہے۔

 

ڈاکٹر سے لے کر جادو ٹونے تک

دیہی علاقوں میں تو لوگ نائٹ فال یا دھات کی دقت کے علاج کے لیے ڈاکٹر کے پاس نہ جاکر جادو ٹونے کے چکر میں پڑ جاتے ہیں۔ جبکہ اسکی کوئی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ ذہنی امراض کے ماہر اور ماہر نفسیات ڈاکٹر راجیش کمار کے مطابق، نائٹ فال کی وجہ سے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

ہندوستانیوں کا عام مسئلہ

میکس ہاسپٹل، دہلی میں کنسلٹنٹ اور سینئر سائیکائٹرسٹ ڈاکٹر راجیش کہتے ہیں کہ نائٹ فال یا دھات کی بیماری صرف ہندوستانی برصغیر میں ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔ اس بیماری کے ذیادہ تر مریض ہندوستان ، سری لنکا ، نیپال ، بھوٹان اور پاکستان میں دیکھے جاتے ہیں۔

نائٹ فال سے بچنے کا طریقہ

اگر آپ کو نائٹ فال کا مسئلہ بہت ذیادہ ہورہا ہے تو آپ کو سائیکاٹرسٹ یا سائیکالوجسٹ سے ملنا چاہیئے۔ جتنا ہوسکے گمراہ کن معلومات سے بچے اور جادو ٹونا کے چکر میں بالکل نہ پڑے۔ اپنے جسم کے کام کرنے کے طریقے کو سمجھیں اور فیزیکل معلومات بڑھائے۔

 

ان لوگوں کو ذیادہ ہوتا ہے نائٹ فال
ڈاکٹر راجیش کے مطابق، نائٹ فال کا مسئلہ عام طور پر نوجوانوں میں ہوتا ہے یا ان لوگوں میں ہوتا ہے، جنکی فی الحال شادی ہوئی ہو۔ کچھ لوگوں میں یہ رات میں سوتے وقت یا خواب دیکھتے وقت ڈسچارج ہوجاتا ہے۔ جبکہ کچھ لوگوں میں پیشاب کے ساتھ آتا ہے۔ دونوں ہی بے حد عام حالات ہیں۔

 

مریض کو محسوس ہوتی ہے یہ مشکلات

احتلام یا نائٹ فال سے متاثر شخص کو لگنے لگتا ہے کہ وہ کمزور ہورہا ہے، اسکی آنکھوں کے نیچے ڈارک سرکل بن رہے ہیں۔ ہڈیوں میں درد ہورہا ہے، وہ اداس رہنے لگتا ہے کہ اب کیا ہوگا؟ اسے کوئی سنگین بیماری ہوگئی ہے؟ اسکی شادی شدہ لائف آگے کیسے چلے گی؟ ان سب خیالات کی وجہ سے اسکا کام کرنے میں دلچسپی کم ہوجاتی ہے۔

 

مشت زنی لگتی ہے وجہ

احتلام یا نائٹ فال کی وجہ اکثر لوگ گلٹ سے بھر جاتے ہیں۔ انہیں لگنے لگتا ہے کہ مشت زنی کرنے کی وجہ سے یہ دھات کی بیماری ہوگئی ہے۔ اس وجہ کئی لوگ افسردگی اور ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ جبکہ یہ مسئلہ ان لوگوں کو بھی ہو سکتا ہے، جو مشت زنی نہ کرتے ہو۔


(نوٹ: صلاح سمیت یہ مضمون صرف عام معلومات فراہم کرتی ہے۔ یہ کسی بھی طرح سے طبی رائے کا متبادل نہیں ہے، مزید معلومات کے لئے ہمیشہ کسی ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اردو پوسٹ اس معلومات کے لیے ذمہ داری قبول نہیں کرتا ہے۔ )

ماہر: یہ مضمون دہلی کے ڈاکٹر راجیش کمار کے ساتھ گفتگو پر مبنی ہے۔ اور یہ ہندی زبان میں شائع مضمون اردو ترجمہ ہے۔