Type to search

تعلیم اور ملازمت

نیٹ نتائج: اڑیسہ کے شعیب آفتاب نے نیٹ میں کیا ٹاپ

شعیب آفتاب

ایجوکیشن ڈسک،17 اکتوبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) نیٹ امتحان 2020 کے نتائج آچکے ہیں۔ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے نیٹ 2020 امتحان کے نتائج جاری کردیئے ہیں۔ نیٹ کے نتائج این ٹی اے کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ہیں۔ اس بار کورونا بحران کے درمیان ہوئے امتحان کا انعقاد انتظامیہ اور طالب علم کے لیے چیلینج بھرا رہا۔ نتائج کے ساتھ این ٹی اے نے فائنل جوابی پرچہ بھی جاری کردیا ہے۔

اس امتحان میں قریب 13.66 لاکھ طالب علم شامل ہوئے جن میں سے کل 771500 امیدواروں پاس ہوئے۔ سب سے ذیادہ تریپورہ کے امیدوار 88889 نے امتحان میں کامیابی حاصل کی جبکہ دوسرے مقام پر مہاراشٹرا کے امیدوار رہے۔ مہاراشٹرا کے 79974 شرکاء نے امتحان پاس کیا۔

این ای ای ٹی کے امتحان میں شعیب آفتاب نے 720 میں سے 720 نشانات لاکر ٹاپ کیا ہے۔ شعیب نے اسکے علاوہ اڑیسہ میں پہلی بار نیٹ ٹاپر بن کر ابھرا۔ 100 فیصد نشانات پانے والے شعیب کے افراد خاندان اپنے بیٹے کی محنت اور جذبے سے بہت خوش ہے۔ وہی آپ کو بتادیں کہ شعیب آفتاب امتحان میں ٹاپ کرنے والے اکیلے نہیں ہے۔ دہلی کی اکانشا سنگھ نے نیٹ کے امتحان میں 720 میں سے 720 نشانات حاصل کیے ہیں۔ اس سال ٹاپ 5 ٹاپرس نے تین لڑکیوں نے اپنی جگہ بنائی ہے۔

راجستھان کے کوٹہ کے ایلن کیریئر انسٹی ٹیوٹ میں کوچنگ کرنے والے شعیب نے بتایا کہ جب کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے کوٹہ سے سبھی طالب علم اپنے اپنے گھر لوٹ رہے تھے۔ اس وقت وہ اپنی ماں اور بہن کے ساتھ وہی رہے، اور ایلن کیریئر انسٹی ٹیوٹ سے اپنی کوچنگ جاری رکھی۔
شعیب آفتاب میڈیکل کی اپنی پڑھائی ختم کرنے کے بعد کارڈیک سرجن بننا چاہتے ہیں۔

شعیب آفتاب طے کرلیا تھا کہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد ہی گھر لوٹنا ہے۔ ان کا عزم کام آیا۔ پڑھائی کے دوران دو سال تک ماں انکے ساتھ ہی کوٹہ میں رہی۔ جبکہ والد اس دوران رورکیلہ میں ہی رہے۔ شعیب کی اس کامیابی پر خوشی کا ماحول ہے۔

امتحان میں ٹاپ کرنے والے طالب علم شعیب کی زندگی آسان نہیں رہی ہے۔ وہ جب آٹھویں کلاس میں تھے۔ اس وقت انکے والد کو اپنے بزنس میں کافی نقصان ہوا تھا۔ اسکے بعد ان کے والد نے اپنے کاروبار بدل دیا تھا۔ وہی اسکے بعد سے شعیب کو اس بات کا بھروسہ نہیں تھا کہ اب انکے حالات ایسی ہونگی کہ وہ کوٹہ میں جاکر کوچنگ کرسکیں۔ لیکن انکے خاندان نے انکا ساتھ دیا اور انہیں کوچنگ کرائی۔

شعیب نے کہا، میرے والد نے بزنس میں نقصان ہونے کے باوجود مجھے کوٹہ میں کوچنگ کرائی اور میری ماں خواب پورا کرنے کے لیے میرے ساتھ کوٹہ میں رہی۔ جس سے میں اپنی پڑھائی پر توجہ دے سکا۔ میں شروعات میں پڑھائی میں اتنے اچھا نہیں تھا۔ کلاس 11 میرے نشانات ٹھیک نہیں آئے تھے۔ انہو ںنے کہا کہ آج انہوں نے جو بھی کامیابی حاصل کی ہے، اسکے پچھے صرف انکی ماں ہے، انکی وجہ سے ہی انہیں یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔