Type to search

صحت

میڈیٹیشن: سردیوں میں بدن درد، سستی، ضرورت سے زیادہ نیند آنے پر کریں میڈیٹیشن اور یوگا

ہیلتھ ڈسک،(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) سردیو میں محسوس ہونے سستی یا تھکان ختم کرنے میں نیند کافی نہیں ہوتی- سردیوں میں ٹھنڈ کی وجہ سے جوڑوں میں سوجن ، گٹھیا، دمہ، گلے کی بیماری، سردی، کھانسی، الرجی، گھٹنوں میں درد، کمر درد، اکثر ہوتا ہے، نیند سے صرف جسم تھکان دور ہوتی ہے لیکن دماغ یا من پرسکون کرنے کے لیے نیند کافی نہیں ہے، ایسے میں میڈیٹیشن اور یوگا جیسی روایتی چیزوں کی پراکٹس کرنے سے ذہن پرسکون ہوسکتا ہے- ٹھنڈ کے دنوں میں ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری کے مریضوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے- ایسے میں یوگا سے بہتر اور کچھ شاید ہی ہوگا- یوگا ویسے ہر سیزن میں کرنے سے فائدہ ہی ہوتا ہے لیکن سردیوں میں بیماریوں کے پھیلنے کی وجہ سے اسکا اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے- تو ہم یہاں بات کررہے ہیں کہ سردیوں میں یوگا کرنے کے کیا فائدے ہوسکتے ہیں-

یوگا سے تھکان ہوگی دور

سردیوں میں اکثر لوگ سستی بھگانے کے لیے فیزییکل ایکٹیویٹی کرتے ہیں، اگر آپ سست ہیں تو اسکے 2 وجہ ہوسکتی ہے جسمانی اور دماغی تھکان ، جسم کو زیادہ آرام کی ضرورت ہوتی ہے- ایسے میں یوگا سے ہم خود کو ایکٹیو رکھ سکتے ہیں، لیکن سستی یا تھکان ختم کرنے میں نیند کافی نہیں ہوسکتی، کیونکہ نیند سے صرف جسم تھکان دور ہوتی ہے، لیکن دماغ یا من کو پرسکون کرنے کے لیے نیند مدد نہیں کرتا، ایسے میں میڈیٹیشن اور یوگا سے ہی ذہن کو سکون دیا جاسکتا ہے-

یوگا اور میڈیٹیشن دلاتے ہیں تناؤ سے راحت

سستی یا تھکان صرف جسم کی تھکان نہیں ہوتی، ذہنی دباؤ یا تناؤ جیسی احساسات کا سب سے بڑا فائدہ یہی ہے کہ یہ احساسات پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے، اسکے علاوہ اگر میڈیٹیشن کے ساتھ یوگا کی بھی پراکٹس کی جائے تو جسم کو دوہرے فائدے ہوتے ہیں، یوگا اور میڈیٹیشن کرنے سے ذہن کو سکون کرنے کے ساتھ ساتھ جذباتی مسائل سے نمٹنے مدد ہوگی- اس سے بے چینی، مایوسی سے بھی راحت ملتی ہے-

Tags:

You Might also Like