Type to search

قومی

ایم ڈی ایچ کے مالک دھرمپال گلاٹی کا 98 سال کی عمر میں انتقال

نئی دہلی،3 ڈسمبر(ذرائع)  ‘مہشیئن دی ہٹی’ کے مالک اور سی ای او مہاشے دھرمپال گلاٹی کا 98 سال کی عمر میں گذر گئے۔ ایم ڈی ایچ مسالے کے مالک دھرمپال گلاٹی کے انتقال کو لیکر کئی شخصیات نے سوشل میڈیا پر انہیں خراج تحسین دی۔

دھرمپال گلاٹی کا جمعرات کی صبح انتقال ہوگیا۔ اس کی عمر 98 سال تھی۔ اطلاعات کے مطابق ، گلاٹی گذشتہ تین ہفتوں سے دہلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے۔ جمعرات کی صبح انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔ انہوں نے صبح 5:38 بجے آخری سانس لی۔ اس سے پہلے وہ کورونا سے متاثر ہوئے تھے۔ تاہم ، وہ بعد میں ٹھیک ہوگئے۔

دھرمپال گلاٹی، ‘دادجی’ ، ‘مسالہ کنگ’ ، ‘کنگ آف اسپائز’ اور ‘مہاشئےجی’ نام سے مشہور  تھے۔ اسکولی پڑھائی درمیان میں چھوڑنے والے دھرمپال شروعاتی دنوں میں اپنے والد کے مسالوں کے کاروبار میں شامل ہوگئے تھے۔

ہندوستان کے بٹوارے کے بعد کچھ وہ وقت امرتسر کے کیمپ میں رہے پھر دہلی کے کرول باغ میں ایک دوکان کھولی۔ گلاٹی نے 1959 میں باضابطہ طور پر کمپنی قائم کی۔ یہ کاروبار نہ صرف ہندوستان میں بلکہ پوری دنیا میں پھیل گیا۔

بتادیں کہ ایم ڈی ایچ کے مالک دھرمپال گلاٹی کی پیدائش 23 مارچ 1923 میں سیالکوٹ (اب پاکستان) میں ہوئی تھی۔ انکے والد مہاشے چنی لال گلاٹی نے ایم ڈی ایچ کو قائم کیا تھا اور ہندوستان کی آزادی کے ساتھ بٹوارے میں ہی انکا خاندان ہندوستان چلا آیا تھا۔ کچھ ہی وقت بعد وہ دہلی میں آکر بس گئے تھے۔ مہاشے دھرمپال گلاٹی کو پچھلے سال ہی ملک کے تیسرا بڑا شہری اعزازپدمابھوشن سے نوازا گیا تھا۔  مہشیئن دی ہٹی نام سے بنائی گئی مسالوں کی انکی کمپنی ملک کے سب سے پہلے پہلے مسالوں کے لیے جانے والی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔

مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ نے ٹیوٹ کرتے ہوئے لکھا۔ ہندوستان کے معزز کاروباریوں میں سے ایک دھرمپال جی کے انتقال سے مجھے دکھ ہوا، چھوٹے کاروبار سے شروع کرنے کے باوجود انہوں نے اپنی ایک پہچان بنائی۔ وہ سماجی کاموں میں کافی سرگرم تھے اور آخری وقت تک سرگرم رہے۔ میں ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتا ہوں۔

Rajnath Singh
@rajnathsingh
भारत के प्रतिष्ठित कारोबारियों में से एक महाशय धर्मपालजी के निधन से मुझे दुःख की अनुभूति हुई है।छोटे व्यवसाय से शुरू करने बावजूद उन्होंने अपनी एक पहचान बनाई। वे सामाजिक कार्यों में काफ़ी सक्रिय थे और अंतिम समय तक सक्रिय रहे। मैं उनके परिवार के प्रति अपनी संवेदना व्यक्त करता हूँ।