Type to search

تلنگانہ

بینکوں کے باہر 1500روپئے نکالنے کے لئے لمبی قطاریں

حیدرآباد16اپریل (اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) لاک ڈاؤن کے شروعاتی دنوں میں تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ نے کہا تھا کہ راشن کارڈ رکھنے والوں کو چاول کے علاوہ 1500 روپے انکے بینکا اکاؤنٹ میں جمع کیے جائیں گے۔

لوگوں نے مہینے کے شروعات میں کئی لمبی قطاریں لگا کے چاول راشن کی دوکانوں سے حاصل کرلیے ہیں اسکے چند دن بعد لوگوں کے اکاؤنٹس میں پیسے آنا شروع ہوئے۔ جیسے ہی یہ بات عوام کو ایک دوسرے سے ملنی لگی لوگ اے ٹی ایم اور بینکوں کے باہر لمبی قطاروں میں ٹہرے نظر آئے۔

تلنگانہ حکومت کی جانب سے راشن کارڈ رکھنے والوں کے کھاتہ میں جمع کروائی گئی رقم 1500روپئے نکالنے کے لئے ریاست کے مختلف مقامات پر اے ٹی باہر کے باہر عوام کی طویل قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔ لیکن اس درمیان کئی جگہوں پر سوشل ڈیسٹینسنگ پر عمل ہوتا نہیں دیکھا۔ حکومت کئی بار اس پر بات کی ہے کہ سماجی فاصلہ کو نظر نہ کریں۔ لیکن کئی جگہوں پر اس پر عمل ہوتا نہیں دیکھا۔

کئی مقامات پر سماجی فاصلہ کو نظر انداز کیاجارہا ہے۔لاک ڈاون کے پیش نظر وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے اس رقم کو بینکس کے کھاتوں میں پہنچانے کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق دو دن پہلے یہ رقم کھاتوں میں جمع کروائی گئی۔

جنکے پاس اے ٹی ایم کارڈ نہیں ہے وہ بینکوں کے باہر کھڑے دیکھائی دے اور جو کارڈ رکھتے ہیں وہ اے ٹی ایم کے باہر قطار کھڑے نظر آئے۔ کچھ لوگ اس تشویش میں ہے کہ جو لوگ لمبی قطاروں کی وجہ سے راشن نہیں لے پائے کیا انہیں بھی 1500 روپے ملیں گے یا نہیں۔اور جو لوگ دیر سے راشن لیے انکے اکاؤنٹ میں پیسے نہ آنے سے لوگ پریشان دیکھائی دیںے۔

Tags:

You Might also Like