Type to search

صحت

منہ کی بدبو دور کرنے کے لیے اپنائے یہ گھریلو علاج

منہ کی بدبو

ہیلتھ ڈسک، (اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) اکثر ہمارے منہ سے بدبو آنے کی وجہ ہمیں شرمندگی اٹھانی پڑتی ہے۔ اور ہمیں اس بات کا اندازہ نہیں ہوتا ہے کہ ہمارے منہ سے کتنی بدبو آرہی ہے۔ جبکہ سامنے والے شخص کو ہمارے منہ کی بدبو محسوس ہوتی ہے۔ منہ سے نکلنے والی بدبو کئی بار شرمندگی کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔

اکثر آپ نے لوگوں سے بات کرنے کے دوران انکے منہ سے نکلنے والی بدبو کا سامنا بھی ضرور کیا ہوگا۔ یہ پیٹ صاف نہ ہونے کے ساتھ ساتھ اورل ہیلتھ سے جڑی کئی قسم کی بیماریوں کی وجہ بھی ہوتی ہے۔ اس لیے اس مسئلہ کا صحیح وقت پر علاج کیا جانا بہت ضروری ہے۔

لمبے وقت تک اگر یہ مسئلہ بنا رہتا ہے تو یہ آپ کو کئی قسم کی میڈیکل کنڈیشن کی پریشانی میں بھی ڈال سکتا ہے۔ کچھ ایسے گھریلو علاج جانیں گے جو منہ کی بدبو کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

منہ کی بدبو کو دور کرنے کے لیے یہاں پر بھی کچھ ایسے گھریلو علاج بتائے جارہے ہیں جو آپ گھر بیٹھے ٹرائی کرسکتے ہیں۔ حالانکہ اگر لمبے وقت تک یہ مسئلہ لگاتار بنا رہا تو آپ کو ڈاکٹر کی صلاح ضرور لینی چاہئیے۔

نیمبو پانی کا کریں استعمال
جیسا کہ نیمبو کے فائے ہیں، اکثر لوگ روز صبح نیمبو پانی کا استعمال کرتے ہیں۔ منہ سے آنے والی بدبو کو دور کرنے کے لیے نیمبو پانی بھی بہتر آپشن ثابت ہوسکتا ہے۔ اسکے لیے ایک گلاس پانی میں ایک نیمبو کا رس ملائیں اور پھر اس پانی کا استعمال روز صبح اٹھنے کے بعد کریں۔ اس بات کا خیال رکھے کہ برش کرنے سے پہلے ہی اس پانی کا استعمال کرنا ہے۔

 

نمک کے پانی سے کریں کلی
منہ سے نکلنے والی بدبو کو دور کرنے کے لیے نمک کے پانی سے کلی کرسکتے ہیں۔ نمک میں موجود اینٹی بیکٹیریل خصوصیات منہ میں موجود بدبو کے لیے ذمہ دار بیکٹیریا کو مارنے کے لیے موثر طریقے سے کام کرتا ہے اور اورل ہیلتھ کو برقرار بنانے میں بھی کافی مددگار ہوتا ہے۔ اس لیے جب بھی آپ کو منہ سے بدبو آنے کی مسئلہ ہو تو آپ اس گھریلو نسخے کو ٹرائی کرسکتے ہیں۔

 

بھونی ہوئی لونگ کا کریں استعمال
منہ سے آنے والی بو کو دور کرنے کے لیے آپ دوسرے فرسٹ ایڈ کے طور پر بھونی ہوئی لونگ کا استعمال کرسکتے ہیں۔ اسکے لیے لونگ کو چبا کر کھانے کے لیے استعمال کرنا ہے۔ سائنسی مطالعہ کے مطابق بھی لونگ کا استعمال کرنے کی وجہ اورل ہیلتھ سے جڑے کئی مسائل کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔


(نوٹ: صلاح سمیت یہ مضمون صرف عام معلومات فراہم کرتی ہے۔ یہ کسی بھی طرح سے طبی رائے کا متبادل نہیں ہے، مزید معلومات کے لئے ہمیشہ کسی ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اردو پوسٹ اس معلومات کے لیے ذمہ داری قبول نہیں کرتا ہے۔ )