Type to search

وائرل

زبردستی شادی کی وجہ سے گھر سے بھاگی 17سال کی لڑکی

برطانیہ،12اگسٹ(اردپوسٹ،ایجنسی) ایک لڑکی کو انکے والدین نے 17سال کی عمر میں ہی کزن سے زبرستی شادی کرا دی۔ لیکن لڑکی نے فیصلہ کیا کہ وہ اس شادی میں پوری زندگی نہیں رہے گی۔ نائلہ خان نامی لڑکی کی کہانی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ اصل میں نائلہ کےانٹرویو کو بی بی سی اسکاٹ لینڈ کے ایک ٹی وی شو میں دیکھایا گیا تھا۔
برطانیہ میں پیدا ہونے والی مسلم لڑکی کو اسکے والدین پاکستان لے گئے تھے اور 17 سال کی عمر میں کزن سے شادی کردی تھی۔ اسکے بعد وہ واپس اسکاٹ لینڈ آگئی تھی اور اسکے شوہر کچھ دنوں بعد آنے والے تھے۔ لیکن اس سے پہلے ہی وہ گھر سے بھاگ گئی۔
اسکاٹ لینڈ کے ایڈن برگ میں رہنے والی نائلہ 30 سال کی ہوگئی ہے اور ایک کتاب لکھ رہی ہے۔ ایک فیس بک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ انکے ہی جیسی حالت کا سامنا کرنے والی کافی خواتین ان سے رابطہ کررہی ہے۔ لیکن وہ سبھی کو جواب نہیں دے پارہی ہے۔ انہوں نے خواتین سے مقامی تنظمیوں سے مدد لینے کی بات کہی۔
نائلہ کا کہنا ہے کہ زیادہ مغربی ہونے کی وجہ سے والدین نے انکی شادی کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ انکے والدین کو لگنے لگا تھا کہ لڑکی کنٹرول سے باہر ہورہی ہے۔
زبردستی شادی کے بعد گھر سے بھاگ کر نائلہ ایک دوست کے ساتھ رہنے لگی تھی۔ وہ قریب ایک سال تک ایسے ہی رہی۔ رشتہ دار انہیں کافی برا بھلا کہنے لگے تھے۔ آخر کار وہ گھر آئی اور مساج کے مخالف کے باوجود والدین نے انہیں گھر میں جگہ دی۔ اس فیصلہ سے وہ خود چونک گئی۔ انہوں نے کہا ہے کہ والدین نے پیار کومذہب سے اوپر رکھ کر فیصلہ لیا

Tags: