Type to search

صحت

ڈینگو سے ہے بچنا تو جانیں کیا کریں ، کیا نہ کریں

ہیلتھ ڈسک/25جولائی(اردوپوسٹ) مچھروں سے پھیلنے والی بیماری ڈینگو شخص کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔ خاص طور پر ایسے لوگ جنہیں یہ بیماری پہلے بھی ہوچکی ہے۔ اگر وہ دوبارہ اسکی زرد میں آجائے تو ان کے جسم کے لیے اس سے لڑنا اور بھی مشکل ہوتا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ اس بیماری کے علاج کی نوبت آئے اس سے پہلے ہی کچھ ایسے قدم اٹھائیں جائیں تاکہ آپ کو اسکی زرد میں نہ لے سکیں۔ آئیے جانتے ہیں ڈینگو سے بچنے کے لیے کیا کرنا چاہیئے اور کیا نہیں۔۔۔


ماسکیٹو ریپیلنٹ کا استعمال کریں ۔ اسکے اسپرے اور کریم بازار میں دستیاب ہے۔ *
فول آستین والے شرٹ پہنے اور پیروں کو بھی پورا ڈھک لے۔ *
گھر کی کھڑکیوں میں جالی لگائے اور دروازے کو کھولا نہ چھوڑے۔ *
سونے کے وقت مچھردانی لگائے یا کوائل جلائیں۔ *
بخار آئے تو فوری ڈاکٹر کو دیکھائیں ، رسک نہ لیں۔ *
ڈائٹ کا خاص خیال رکھیں تاکہ مدافعتی نظام مضبوط بنا رہے۔ *
کیا نہ کریں
پانی کو گھر میں کسی بھی سامان میں جمع نہ ہونے دیں۔ *
ایسی جگہ جہاں کئی دنوں سے پانی بھرا ہوا ہو وہاں بچوں کو کھیلنے نہ جانے دیں۔ *
ڈینگو سے متاثرہ کسی مریض کو دیکھنے جائے تو ماسک لگائے اور اسے چھونے سے بچیں۔ *
کولر کی صفائی کیے بنا اس میں پانی نہ ڈالتے جائیں۔ کولر خالی کرکےاسے صاف کریں اور پھر صاف پانی بھریں۔ *
ایسے علاقوں میں نہ جائیں جہاں ڈینگو کے مریض پائے گئے ہو یا جہاں ڈینگو پھیلا ہوا ہے۔ *

Tags:

You Might also Like