Type to search

تلنگانہ

چین تیری غنڈہ گردی نہیں چلے گی نہیں چلے گی

China will not allow your bullying to continue-by-Imam Ali bin Maqsood

ازقلم: امام علی مقصود شیخ فلاحی۔


ساتھیوں ! چین ہمارا ناقابلِ اطمینان ہمسایہ ہے، اسکی کسی بات پر اعتبار کرنا خود کو فریب نظر میں انڈیلنے کے مثل ھے، کیونکہ ایک ایسے وقت میں جبکہ کورونا وائرس کو لیکر پوری دنیا تتربتر ہے، دنیا بھر میں کورونا وائرس کی جاں سوز وباء نے تہلکا مچا کر رکھا ہے، جس سے نہ صرف علیلوں میں بلکہ اموات رقص میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔  یہی وجہ ہے کہ متاثروں کی تعداد بیالیس لاکھ ستیاسی ہزار تین سو ایک تک وارد ہو چکی ہے، جبکہ مہلوکین کی تعداد چار لاکھ چھیالیس ہزار چھ سو سڑسٹھ ہو چکی ہے۔

 

ایک ایسی ناگہانی حالت میں چین کا ہندوستانی فوجیوں پر دھاوا بولنا قابل التفات ہے۔

قارئین کرام – یوں تو ہندوستان و چین کی سرحدوں پر قدرے جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں ، لیکن خسارہ جان و مال کا یہ سانحہ پینتالیس عرصہ بعد پیش آیا ہے۔

 

اس پہلے بھی ١٩٧٥ میں چین کے فوجیوں نے آسام کے جوانوں پر حملہ کیا تھا، اس لئے کہ اس وقت ہمارا ملک ہندوستان باعتبار فوج نہایت ہی مضمحل تھا۔ اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے ہمارے ملک ہندوستان کے ایک طویل رقبہ پر قبضہ کرلیا تھا۔

 

لیکن ہم چین کو آگاہ کرنا چاہیں گے‌ کہ اے چین کے چوروں اب وقت بدل چکا ہے اور ہندوستان خود ایک فوجی طاقت بن چکا ہے، یہی وجہ تھی کہ ہمارے بیس فوجی شہید ہوئے لیکن تمہارے ترالیس فوجیوں کو بھی نہ چھوڑا۔

 

ساتھیوں ! میں تمہیں بتادوں کہ یہ چین کی غنڈہ گردی ہے، جب چین کورونا وائرس کے تعلق سے  بہمہ جہت انگشت نمائی کا محل بن چکا اور کورونا وائرس کے الزام کا لبادہ پہن چکا اور اکثر مملکت اس کے خلاف بغاوت پر آمادہ ہوگئی تو اس کی ہوا اکھڑ گئی، اس نے یہ خیال کیا کہ کہیں ہندوستان بھی بین الاقوامی تنقیدوں کا ساتھ نہ دینا شروع کر دے اس لئے اس نکمے چین نے ایک ایسی شازش رچی  اور اس طرح کا دباؤ ڈالا کہ کم از کم ہندوستان بین الاقوامی سطح پر چین کی مخالفت نہ کر سکے۔

 

اسکے علاوہ یہ بھی ممکن ہے کہ چین دریں اثناء ہندوستان میں بکھرتی ہوئی وباء کا محاصل لینا چاہتا ہو کیونکہ کہ اس وقت پورا ہندوستان کورونا وائرس کے خاتمے کے واسطے مراقبہ میں گوشۂ نشیں ہے، اور ایسے وقت میں ہندوستان کو الجھا کر انکے علاقوں پر دھاوا بولنا چاہتا ہو ، لیکن میں بتا دوں کہ یہ چینی چوروں کی وہمی ہے کیونکہ فی الوقت ہندوستانی فوج پوری طرح لیس ہے اور ١٩٦٢ کی مانند بے بس نہیں ہے بلکہ اب ایک زور آور مستحکم و توانا گروہ بن چکی ہے۔

 

اب اگر تم‌ نے رتی برابر بھی غنڈہ گردی دکھلائی تو اب ترالیس کا تثنیہ ہو جائے گا۔

 

اور تم نے جو ہمارے بیس نوجوانوں کو شہید کیا ہے نا ! اس کا بدل ہم لیکر رہیں گے، پورے ملک میں احتجاجی مظاہرہ شروع ہو چکا ہے ، جگہ بجگہ چینی صدر کے مجسمہ کو نظر آتش کیا جارہا ہے، ہر پارٹی میں اسکے خلاف نعرہ بلند کیا جارہا ہے، انکی مصنوعات کو تنزلی کے آگ میں جھونکا جارہا ہے اور نعرہ فگن کا عمل کیا جارہاہے ۔

اس لئے اے چینی چوروں !

اب تمہاری غنڈہ گردی نہیں چلے گی نہیں چلے گی۔

خود آگ دے کے اپنے نشیمن کو آپ ہی،

بجلی سے انتقام لیا ہے کبھی کبھی۔

 ہمارا یہ اصول رہا ہے کہ جب بھی ہمارا نشیمن ہمارے خلاف سرکشی پر آمادہ ہوا ہے تو اسے بھی اسکے پاداش میں جواب ملا ہے۔تو تم کس کھیت کے مولی ہو کہ تمہیں در گزر کردیا جائے۔   ہمیں تو یہ بتایا گیا ہے  کہ ملک کے امن و امان کو غارت کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اگر وہ ہاتھ اٹھانے کی کوشش کرے تو اسکے توڑ دئیے جائیں، اگر وہ قدم ڈگمگانے کی جرأت کرے تو اسکے قد مروڑ دیئے جائیں، اگر وہ چشم بد ڈالنے کی دلیری کرے تو اسے نابینا کردیا جائے،  تاکہ وہ آئندہ دہشت پھیلانے کی ہمت نہ کرے۔ جیساکہ فرمان باری ہے،

 قرآن کہتا ہے  :

أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اِنَّمَا جَزٰٓؤُا الَّذِيۡنَ يُحَارِبُوۡنَ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ وَيَسۡعَوۡنَ فِى الۡاَرۡضِ فَسَادًا اَنۡ يُّقَتَّلُوۡۤا اَوۡ يُصَلَّبُوۡۤا اَوۡ تُقَطَّعَ اَيۡدِيۡهِمۡ وَاَرۡجُلُهُمۡ مِّنۡ خِلَافٍ اَوۡ يُنۡفَوۡا مِنَ الۡاَرۡضِ‌ؕ ذٰ لِكَ لَهُمۡ خِزۡىٌ فِى الدُّنۡيَا‌ وَ لَهُمۡ فِى الۡاٰخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيۡمٌ ۞

ترجمہ:

ان لوگوں کی سزا، جو اللہ اور اس کے رسول سے بغاوت کرتے ہیں اور ملک میں فساد برپا کرنے میں سرگرم ہیں، بس یہ ہے کہ عبرت ناک طور پر قتل کیے جائیں یا سولی پر لٹکائے جائیں یا ان کے ہاتھ اور پاؤں بےترتیب کاٹ ڈالے جائیں یا ملک سے باہر نکال دیے جائیں۔ یہ ان کے لیے اس دنیا میں رسوائی ہے اور آخرت میں بھی ان کے لیے ایک عذاب عظیم ہے۔

اب اگر تم نے ذرہ برابر بھی ملک کے امن و امان میں دخل اندزی کی یا ہمارے ملک ہندوستان میں فساد برپا کرنے کی جرأت کی تو تمہاری وہی حالت ہو گی جسے قرآن نے وضاحت کی ہے۔

ہمارے پیسوں سے پرورش پاکر ہمیں ہی آنکھ دکھانے والوں ! دل کے دریچوں کو کھولو اور سن لو اب سریع الزوال تمہارے سروں پر ماری جارہی ہے ، تمہاری اس قابل مذمت عمل کی بنا پر چینی تمام مصنوعات پر انسدادی کا عمل جاری کیا جارہا ہے، اور ملک کی سکیورٹی ایجنسی کی جانب سے چینی موبائل ایپس کے  بائی کاٹ کا حکومت سے اپیل کی جارہی ہے جسمیں سر فہرست،  ٹک ٹاک، شیرٹ ، ہیلو ، یوسی نیوز ، لائک ، یوسی براؤزر ، بیوٹی پلس ، ایکس زینڈر، وی چیٹ ، کے علاوہ اڑتیس مستزاد ایپس ہیں جنکی فہرست حکومت کو ارسال کردی گئی ہے اور جلد ہی کاروائی کی جاسکتی ہے۔ علاوہ ازیں ٢٠١٦ میں ہندوستانی ریلوے سے چین کی ایک کمپنی کے ساتھ چار سو اکہتر کروڑ روپئے کا مالیاتی کنٹراکٹ کو ختم کیا جارہا ہے،بالی ووڈ کے اداکاروں کو چینی اشیاء کی تشہیر میں حصہ لینے سے منع کیا جارہا ہے،وہ تمام ہوٹلیں جسمیں چینی غذائیں فروخت کی جاتی ہے ان پر قفل لگا یا جارہا ہے، غرض یہ کہ پورے ملک میں چینی اشیاء کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جارہاہے ہے۔

چینی چوروں ! اگر تم یونہی اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے تو وہ دن دور نہیں کہ تم بھی آمادہ زوال کے گڑھے میں دھنس جاؤ اور تمہیں دست و پا سے معزول کر کے لولا لنگڑا بنا دیا جائے۔

اے چین کے سربراہوں ! یہ تو تمہاری دنیوی سزا تھی ۔

اگر تم باز نہ آئے تو اخروی سزا بھی گوش گزار کر لو ۔

میرے آقا نے فرمایا ہے:

کہ جس کسی نے کسی امن سے رہنے والے غیر مسلم پر ظلم کیا یا اسکے حق میں کسی قسم کی کمی کی یا اسکی طاقت سے زیادہ اس پر کام کا بوجھ ڈالا یا اسکی مرضی کے بغیر اسکی کوئی چیز لی تو کل قیامت کے دن میں اسکا حریف ہوں گا ۔

حاصل کلام یہ ہے کہ، چینی سرغنوں ! اگر تم یوں ہی ننگا ناچ کرتے رہے ، نفس ناطقہ کو ہلاکتی کے آگ کا ایندھن بناتے رہے، ملک کے امن و امان میں مداخلت کرتے رہے ، فساد فی الارض مچاتے رہے ، نوجوانان ہند کو بر سر فساد کرتے رہے، ملکیت غیر کو اپنے ملک میں لیتے رہے، تو دنیا میں بھی مارے جاؤ گے آخرت میں بھی کاٹے جاؤ گے۔


نوٹ: اس مضمون کو امام علی مقصود شیخ فلاحی نے لکھا ہے۔ یہ مضمون نگار کی اپنی ذاتی رائے ہے۔ اسے بنا ردوبدل کے ساتھ شائع کیا گیا ہے۔اس سے اردو پوسٹ کا کو کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس کی سچائی یا کسی بھی طرح کی کسی معلومات کے لیے اردو پوسٹ کسی طرح کا جواب دہ نہیں ہے اور نہ ہی اردو پوسٹ اس کی کسی طرح کی تصدیق کرتا ہے۔

Tags:

You Might also Like

1 Comment

  1. Imam Ali June 20, 2020

    Comment me zaroor batayen mazmoon ke ta’alluq se.