Type to search

صحت

پیٹھ کے مہاسے کی وجہ: جلد پر ایکٹیو بیکٹیریا سے ہوتے ہیں پیٹھ پر دانے

پیٹھ کے مہاسے

ہیلتھ ڈسک، (اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ کسی کے چہرے پر بہت ذیادہ پھنسیاں یا مہاسے ہوتے ہیں۔ اور وہ نئے نئے کریم لگا کر پریشان رہتے ہیں۔ لیکن وہ کم ہونے کا نام نہیں لیتے ہیں۔ یہ مہاسے چہرے، سینے یا پر بھی ہوسکتے ہیں۔ پیٹھ کے مہاسے بھی ہوتے ہیں۔ لڑکے اسے نظر انداز کردیتے ہیں۔ لیکن لڑکیاں ان مہاسوں اور پھنسی کو برداشت نہیں کرتے ہیں۔ ہر علاج کراتے ہیں۔ کیونکہ لڑکیاں اپنی خوبصورتی کو لیکر کافی متحرک رہتی ہیں۔

خوبصورت اور پرکشش نظر آنا انسانی فطرت میں شامل ہے ہر کوئی خواہ مرد ہو یا عورت جسمانی و ذہنی طور پر تندرست رہنا چاہتا ہے- پیٹھ کے مہاسے ہونے کا مسئلہ کسی بھی عمر کے شخص کو پریشان کرسکتا ہے۔ خواتین اور مردوں میں ہی یہ مسئلہ ہونا بہت عام ہے۔ حالانکہ نوعمر میں ذیادہ بچوں کی پیٹھ پر دانے، جسم میں ہونے والے ہارمون بدلاؤ کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ لیکن کچھ بچوں میں اسکی وجہ جینیاتی یا جلد کا بہت ذیادہ چکنی ہونا ہو سکتا ہے۔

پیٹھ کے مہاسے ہماری نظروں سے چھپے ہوتے ہیں لیکن بعض مرتبہ درد بھی دیتے ہیں۔ جس سے ہمیں ان مہاسوں کا اندازہ ہوجاتا ہے۔ اگر مہاسوں کا علاج نہ کیا جائے تو ، یہ آپکی جلد پر کالے دھبے یا داغ چھوڑ سکتا ہے- ہر شخص کی پیٹھ اور کاندھوں پر ہونے والے دانے الگ الگ قسم کے ہوسکتے ہیں۔ ان میں کچھ لوگوں کو مہاسے کا مسئلہ ہوتا ہے تو کچھ لوگوں کی پیٹھ پر پس یا مواد والے دانے ہوتے ہیں۔ جو پکنے کے بعد پھوٹتے بھی ہیں۔ یہ پھونسیاں نہیں ہوتی ہیں لیکن پھنسی جیسے ہی دانے ہوتے ہیں اور ان میں درد نہیں ہوتا ہے۔

دانے نکلنے کی وجہ
پیٹھ کے مہاسے نکلنے کی وجہ جسم میں ہارمونل عدم توازن یا بدلاؤ ہوتا ہے۔ لیکن کچھ معاملات میں یہ پیٹ سے جڑا مسئلہ بھی ہوتا ہے۔
جن لوگوں کو قبض کا مسئلہ رہتا ہے۔ پیٹ ٹھیک سے صاف نہیں ہوتا ہے، ہاضمہ ٹھیک سے نہیں ہوتا یا پیٹ میں کوئی دوسری اندرونی دقت ہوتی ہے، ان لوگوں کو بھی پیٹھ پر دانے نکلنے کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔
نوعمر لڑکیوں اور کئی بڑی عمر کی خواتین میں پیریڈس کے دوران اس طرح پیٹھ پر دانے یا مہاسے کا مسئلہ ہوتا ہے۔ اگر یہ دانے پیریڈس بند ہونے پر خود ہی ٹھیک ہوجاتے ہیں، تو انہیں لیکر کسی طرح کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تب آپ علاج پر غور کرسکتی ہے۔

 

الگ الگ قسم کے دانے
جبکہ کچھ لوگوں کی پیٹھ پر ایسے دانے ہوتے ہیں، جو شروعات میں مہاسے کی طرح ہوتے ہیں۔ پھر دھیرے دھیرے بڑے ہوتے رہتے ہیں اور اس دوران انکا رنگ سرخ لال ہوتا ہے۔ ان میں بہت ذیادہ درد ہوتا ہے۔ یہ دانے پکنے پر پھوٹتے نہیں ہے بلکہ خود ہی دھیرے دھیرے سوکھنے لگتے ہیں اور جلد پر نشان چھوڑتے ہیں۔

ذہنی صحت پر برا اثر
پیٹھ کے مہاسے سے ہونے والے یہ دانے جسمانی صحت اور خوبصورتی کو تو خراب کرتے ہی ہیں،

ساتھ ہی ذہنی طور پر بھی بہت دباؤ اور تناؤ کی وجہ بنتے ہیں۔

خاص طور پر بڑے ہوتے بچے ان دانوں کی وجہ سے خود کو

کمتر یا کسی سنگین مرض سے متاثر سمجھنے لگتے ہیں۔
اس لیے ضروری ہے کہ ایسا مسئلہ ہونے پر آپ اپنے

بچے کا حوصلہ بڑھائے اور اسے صحیح رہنمائی کریں۔

جسم پر دانے ہونے ہونا آپ کے اور ہمارے لیے چھوٹی۔سی بات ہوسکتی ہے۔

لیکن نوعمر کے بچوں کے لیے یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہوتا ہے۔

پیٹھ کے مہاسے کا گھریلو علاج
پیٹھ کے مہاسے سے چھٹکارا پانے کا گھریلو علاج بہت ہی آسان ہے۔

یہ آپ کو آپکے مسئلہ سے پوری طرح چھٹکارا دلانے میں کارگر ہے۔

اس کے لیے آپ گرمیوں میں ناریل تیل اور

سردیوں میں سرسوں کا تیل کا استعمال کرسکتے ہیں۔
سب سے پہلے آپ ایک بڑا چمچ سرسوں یا ناریل تیل لیں۔

اب اس تیل میں آدھا چمچ اجوائن اور 4 سے 5 کالی باریک

کٹے لہسن ڈال کر تیل کو دھیمی آنچ پر 5 منٹ تک پکائے۔

اگر آپ لہسن کا استعمال نہیں کرنا چاہتے ہیں

تو میتھی دانا کا استعمال کرسکتے ہیں۔
جب تیل اچھی طرح پک جائے تو اسے ٹھنڈا ہونے دیں۔

پھر اس تیل کو چھان کر ایک شیشے میں بھر لے

اور دن میں دو بار اس تیل سے پیٹھ کی مالیش کریں۔

فوٹو : گوگل سے لی گئی۔


(نوٹ: صلاح سمیت یہ مضمون صرف عام معلومات فراہم کرتی ہے۔ یہ کسی بھی طرح سے طبی رائے کا متبادل نہیں ہے، مزید معلومات کے لئے ہمیشہ کسی ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اردو پوسٹ اس معلومات کے لیے ذمہ داری قبول نہیں کرتا ہے۔ )