Type to search

قومی

اکھلیش یادو کی بیٹی ٹنا لکھنؤ میں سی اے اے کے خلاف چل رہے دھرنے میں دوستوں کے ساتھ پہنچی

لکھنؤ،21جنوری(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) سرد ہوائیں، کڑاکے کی سردی کے بعد بھی لکھنؤ کے گھنٹہ گھر ر شہرتی ترمیمی قانون کو واپس لیے جانے کے لیے خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔اسی درمیان سابق وزیراعلی اکھلیش یادو کی بیٹی ٹنا یادو بھی اپنے دوستوں کے ساتھ دھرنے پر پہنچی تھی۔ ٹنا کو وہاں دیکھ سبھی لوگ حیران ہوگئے اور چاروں طرف انہیں کی بحث ہونے لگی۔

تین دن بعد چلی گھنٹہ گھر کی گھڑی:
شہریت ترمیمی قانون کو لیکر گھنٹہ گھر پر خواتین کا مظاہرہ شروع ہونے کے بعد گھنٹہ گھر کی گھڑی میں چابی نہیں بھر پا رہی تھی۔ جب حسین آباد ٹرسٹ کے ملازمین چابی بھرنے کے لیے گھنٹہ گھر پہنچے تو وہاں پر تعینات پولیس اہلکار ڈانٹ کر انکو واپس کردیتے۔ اسکی وجہ سے تین دن تک گھنٹہ گھر کی گھڑی بند رہی۔ بعد میں حسین آباد ٹرسٹ کے انتظامی افسر حبیب الحسن کو اسکی معلومات ہوئی تو وہ خود ملازمین کو اپنے ساتھ لیکر گھنٹہ گھر پہنچ گئے۔ انہوں نے اپنے سامنے مشین میں چابی بھروائی اور گھڑی کو چالو کرایا۔

انسانیت سب سے بڑا مذہب
گھنٹہ گھر پر خواتین کے مظاہرے میں رات بھر ڈیوٹی کرنے والے پولیس ملازمین کو خواتین نے دیر رات چائے بانٹی۔ سادیہ نے بتایا کہ پولیس ملازمین رات بھر جاگ کر انکی حفاظت میں تعینات ہے۔ بھلے ہی وہ مظاہرہ ختم کرنے کی کوشش کررہے لیکن پھر بھی وہ انسان ہے اور انسانیت سب سے بڑا مذہب ہے۔ اس لیے ہم لوگ مظاہرہ کرنے والی خواتین کے ساتھ ساتھ پولیس ملازمین کو بھی کھانے پینے کا سامان بانٹ رہے ہیں۔

جو مدد کرنا ہو کریں ہمیں نقد نہیں چاہیے
شاہین باغ میں خواتین کے مظاہرے پر نقدی بانٹے جانے کے الزام کے بعد لکھنؤ گھنٹہ گھر پر خواتین نے نو کیش، نو پے ٹی ایم کا بورڈ ٹانگ دیا ہے۔ خواتین کا کہنا ہے کہ کسی رکن کو مدد کرنا ہے تو وہ ضرورت کا سامان مہیا کرا سکتا ہے۔ کسی بھی طرح کی نقدی اور پے ٹی ایم سے پیسہ نہیں لیا جائے گا۔

Tags:

You Might also Like