Type to search

قومی

مہاراشٹرا میں مجلس اپوزیشن کا رول اداکرے گی بیرسٹر اسد الدین اویسی

اورنگ آباد،3اکتوبر(اردو پوسٹ ڈاٹ کام) حضور نگر میں ضمنی انتخابات اور مہاراشٹرا میں اسمبلی انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی سیاسی پارٹیوں کی انتخابی مہم شروع ہوگئی ہے۔ مہاراشٹرا سے ایم پی سیٹ جتینے والی حیدرآباد کی ایم آئی ایم پارٹی مہاراشٹرا کے اسمبلی انتخابات میں بھی حصہ لے رہی ہے اسی سلسلہ میں کل یعنی 2 اکتوبر کر پیٹھن /اورنگ آباد میں ایم آئی ایم پارٹی کے صدر نے انتخابی جسلہ سے خطاب کیا۔

بیرسٹر اسدالدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحادالمسلیمن ورکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے کہا کہ مہاراشٹرا میں ایم آئی ایم حقیقی اپوزیشن کا رول اداکرے گی۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ موجودہ گوڈسے گاندھی کے ہندوستان کو تباہ کررہے ہیں۔ مہاراشٹرا کے اورنگ آباد میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا ، “گوڈسے نے گاندھی کو گولی مار دی تھی ، لیکن موجودہ گوڈسے گاندھی کے ہندوستان کو تباہ کر رہے ہیں۔” جو گاندھی کو ماننے والے ہیں ان سے کہہ رہا ہوں کہ اس وطن عزیز کو بچا لیے۔

اسد الدین اویسی نے اورنگ آباد میں تین اسمبلی حلقوں سے مجلسی امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرنےکی اپیل کی۔ پیٹھن اور نگ آباد میں اورنگ آباد کے عام خاص میدان میں کل ہند مجلس اتحادالمسملین کے زبردست انتخابی جسلہ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے اپیل کی کہ پیٹھن اورنگ آباد سے مجلسی امیدوار پرہلاد دھونڈی رام راتھوڑ کو کامیاب کیا جائے۔

صدرمجلس نے کہا کہ آج سارا ہندوستان 2 اکتوبر کو گاندھی جی کی 150 ویں جینتی منا رہا ہے اور گاندھی جی کو ناتھورام گوڈسے نے جس وقت گولی ماری تھی اس سے قبل انہوں نے بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ گاندھی جی نے بھوک ہڑتال اس لیے کی تھی ان کا مطالبہ تھا کہ مسلمانوں پرظلم نہیں کیاجائے، ہندو مسلم اتحاد کو فروغ ملے۔انہوں نے کہا کہ 150 ویں گاندھی جینتی تو منائی جارہی ہے تو ان کے پیام کو کیوں نہیں سمجھا جارہا ہے۔موجودہ حکمرانوں کی زبان پر گاندھی کا نام اور دلوں میں گوڈ سے کی محبت ہے۔ ناتھورام گوڈسے نے عدالت میں بیان دیا تھاکہ گاندھی جی مسلمانوں سے محبت کرتےہیں اس لیے انہیں گولی ماری ہے۔ گاندھی جی کا سب سے بڑا پیام عدم تشدد کا فروغ تھا۔

صدرمجلس نے حالیہ حلقہ پارلیمنٹ اورنگ آباد سے مجلس کی بھاری اکثریت سے کامیابی پر اہلیان اورنا آباد سے اظہار تشکرکیا۔حلقہ پارلیمان اورنگ آباد سے سید امتیاز جلیل کی کامیابی حقیقت میں سیکولرازم، مشترکہ تہذیب، مظلوم ، دلت مسلمانوں کی کامیابی ہے اور عوام نے مجلس پر جو بھروسہ کیا ہم انہیں شرمند نہیں ہونے دیں گے۔

Tags:

You Might also Like