Type to search

بین الاقوامی

بیٹیوں کو اسکول پہنچانے کے لیے روز 12 کلومیٹر کا سفر کرتا ہے یہ والد

حیدرآباد،6ڈسمبر(اردو پوسٹ انڈیا ڈاٹ کام) ایک والد کا روز کا معمول سوشل میڈیا پر کئی لوگوں کا دل جیت لیا ، دراصل یہ کہانی افغانستان کے پکتیکا صوبے میں رہنے والے میا خان کا ہے، جو یہ یقین کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہ کہ اسکی بیٹیوں کو اچھی تعلیم ملے، افغانستان میں کام کررہی ایک این جی او سویڈیش کمیٹی نے اپنے فیس بک صفحے پر میا خان کی کہانی کو کچھ تصویروں کے ساتھ شیئر کیا ہے، اب میا خان کی یہ کہانی اگل الگ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کی جارہی ہے، اور اسے کافی پسند کررہے ہیں-

سویڈش کمیٹی فار افغانستان نے اپنی اس پوسٹ کی پہلی لائن میں لکھا، ایک والد اپنی بیٹیوں کی تعلیم کو اپنی ذمہ داری مانتا ہے، میا خان جو اپنے بیٹیوں کو اسکول لے جانے کے لیے روز 12 کلومیٹر کا سفر بائیک سے طے کرتے ہیں اور اسکے بعد انکا اسکول ختم ہونے تک کا انتظار کرتے ہیں تاکہ وہ انہیں واپس گھر لے جاسکے، یہ اب انکا معمول کا حصہ بن گیا ہے-

اس پوسٹ کے ساتھ این جی یو نے ایک بلاگ کا لنک بھی شیئر کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ میا خان کی 3 بیٹیاں ہیں، اور وہ چاہتا ہے کہ تینوں کو اسکے بیٹا کی طرح اچھی تعلیم ملے، بلاگ کے مطابق میا خان نے کہا، میں پڑھا لکھا نہیں ہوں، اور میں اجرت پر اپنا وقت گذرتا ہوں، کیونکہ ہمارے علاقے میں کوئی بھی خاتون ڈاکٹر نہیں ہے، بیٹوں کی طرح اپنی بیٹیوں کو تعلیم سے آراستہ کرنا میرا سب سے بڑا خواب ہے-

بلاگ میں میا خان کی ایک بیٹی روزی نے بتایا ، میں 6 کلاس میں ہوں اور بہت خوش ہوں، کیونکہ میں پڑھائی کررہی ہوں، میرے والد اور بھائی ہمیں موٹرسائیکل پر روز اسکول لاتے ہیں اور جب ہماری کلاس ختم ہوتی ہے تو ہمیں گھر لے جاتے ہیں-

الگ الگ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لوگ اس والد کی تعریف کررہے ہیں، کسی نے اسے ہیرو بتایا تو کسی نے ایک پیار کرنے والا والد بتایا، ایک یوزر نے فیس بک پر لکھا، میں بہت خوش ہوں کہ ایک والد کو دیکھ کر جو اپنی ذمہ داریاری سمجھتا ہے اور اپنے بچوں سے پیار کرتا ہے، اس والد کو میں سلام کرتا ہوں، یہ خبر پڑھ کر واقعی میری آنکھوں میں آنسو آگئے-

Tags:

You Might also Like